11 نومبر ، 2017
کراچی: ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار قافلے کی صورت میں یادگار شہدا پہنچے جہاں انہوں نے دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ فاتحہ خوانی کی۔
22 اگست 2016 کو بانی ایم کیوایم کی اشتعال انگیز تقریر اور پھر ایم کیوایم میں آنے والی تبدیلیوں کے نتیجے میں ایم کیو ایم پاکستان کا سربراہ بننے کےبعد فاروق ستار کی یہ پہلی بار یادگار شہدا پر حاضری ہے۔
فاروق ستار نے گزشتہ دنوں سیاست سے دستبرداری کا اعلان کیا جسے تھوڑی ہی دیر بعد واپس لے لیا۔ اس دوران میڈیا سے گفتگو میں فاروق ستار نے یادگار شہدا پر حاضری کا اعلان کیا تھا۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار نے آج عائشہ منزل سے یادگار شہدا تک مارچ کا اعلان کیا تھا جسے منسوخ کردیا گیا۔
سیکیورٹی کے سخت انتظامات
فاروق ستار کے اعلان کے بعد پولیس نے یادگار شہداکی طرف جانے والے راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا، لیاقت علی خان چوک، مدنی مسجد اور اللہ والی چورنگی سے یادگار شہدا جانے والے راستوں کو بند کیا گیا، پولیس نے ڈبل ٹریک پر ایک ٹریک کو بند کردیا۔
عزیز آباد کی طرف آنے والے راستوں پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی جب کہ رینجرز نے علاقے میں گشت بھی بڑھا دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ایم کیوایم نےدہشت گردی کےخدشے کر پیش نظر پروگرام میں تبدیلی کی اور ایم کیوایم قیادت کودہشت گردی کےخدشے کے بارے میں آگاہ کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فاروق ستار نے دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظرمارچ کے فیصلہ منسوخ کیا۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کےیادگار شہدا پر جانے سےمتعلق درخواست صرف ایک گھنٹے پہلے موصول ہوئی، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کو بھی یادگار شہدا جانے کی اجازت نہیں دی، کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال کی ذمےدار ایم کیو ایم ہوگی۔
فاروق ستار کا قافلہ جب لیاقت علی خان چوک کے قریب پہنچا تو پولیس نے آگے جانے سے روک دیا تاہم امین الحق کی پولیس حکام سے بات چیت کے بعد قافلے کو آگے جانے کی اجازت مل گئی۔
فاروق ستار کی یادگار شہدا پر حاضری سے قبل ایم کیوایم کارکنان نے شہدا قبرستان کے دروازے پر لگا تالہ توڑ دیا اور اندر گھس گئے۔
فاروق ستار نے میئر کراچی وسیم اختر، فیصل سبزواری، امین الحق، کامران ٹیسوری اور دیگر کے ہمراہ یادگار شہدا پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔
یادگار شہدا پر حاضری سے قبل فاروق ستار کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہا کہ ’میرا ایک بیٹا ہے، پارٹی میں جانے سے منع کیا تھا لیکن وہ نہیں مانا، میرے بیٹے نے بہت قربانیاں دی ہیں۔
اس موقع پر فاروق ستار نے میڈیا سے انتہائی مختصر گفتگو میں بتایا کہ وہ پہلے بہادر آباد جارہے ہیں، وہاں رابطہ کمیٹی کے اراکین موجود ہیں جنہیں ساتھ لے کر قافلے کی صورت میں یادگار شہدا اور جناح گراؤنڈ جائیں گے۔
فاروق ستار نے کہا کہ اس حوالے سے انہیں اجازت ملنے پر جو مسائل پیش آئے اس کی تفصیل بتائیں گے۔
ایم کیوایم کے عارضی مرکز بہادر آباد پہنچنے پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے، ہمارے کارکنان کو یادگار شہدا جانے کی اجازت نہیں ملی، بڑی مشکل سے رابطہ کمیٹی کو اجازت دی گئی ہے جو میرے لیے ناقابل فہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد نکلیں گے، وہاں عمران فاروق کی فیملی ہوگی،ہمیں اجازت نہ ملتی تو بھی ہم جاتے، کارکنوں کو ہم نے روکا دیا ہے، اگر کارکنان خود آرہے ہیں تو ہم کیا کرسکتے ہیں، اگر رابطہ کمیٹی کو اجازت دی جارہی ہے تو کارکنان کو بھی اجازت دی جائے۔
رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ چاہے اجازت ملے نہ ملے، اپنے شہیدوں کو خراج عقدیت پیش کرنے جاؤں گا، حق پرست عوام اور کارکنان میں اس وقت بڑا جوش و خروش اور نیا ولولہ ہے، پانچ نومبر کے جلسے کی کامیابی کے بعد ایک نیا حوصلہ ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانچ نومبر کو یہ ثابت کردیا کہ ہم صاف ستھری ایم کیوایم قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، اس کے بعد جو کچھ ہوا سامنے ہے۔
ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یادگار شہدا پر حاضری کے لیے انتظامیہ کو درخواست دی لیکن انتظامیہ نے حق پرست عوام اور کارکنان کے لیے سختی سے منع کیا، وجہ بتائی گئی کہ زندگیوں کو خطرہ ہے، ہمارے قافلوں پر حملے ہوسکتے ہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ ’یہ سوچنے سے قاصر ہوں کہ عائشہ منزل پر پی ایس پی کے لوگ اور مصطفیٰ کمال آج نہیں تو کل پمفلٹ بانٹنے جائیں گے، ان کی زندگیوں کو کوئی خطرہ نہیں، صرف ہمیں ہی خطرہ کیوں ہے، ہم ہی اتنے غیر محفوظ کیوں ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بہت زیادہ پاپولر ہیں، ایم کیوایم پاکستان لوگوں کے دلوں میں گھر کرچکی ہے، مظلوم طبقہ اور مہاجر 22 اگست کو بہت پیچھے چھوڑ گئے ہیں، 23 اگست کے ساتھ کھڑے ہوکر ایک سال میں بہت آگے نکل آئے ہیں، ہم نے اپنے نظم و ضبط کو ثابت کیا اور صاف سھتری ایم کیوایم بنانے کے وعدے کو پورا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں ایم کیوایم پاکستان اور مہاجروں کو ان کی کھوئی ہوئی عظمت لوٹائیں گے، پاکستان بنانے والے عزت کے ساتھ سر اٹھا کر پاکستان میں چلیں گے۔
فاروق ستار نے کہا کہ مہاجروں میں ایک مایوسی کا خاتمہ ہوا اور نئے عزم کا جذبہ پیدا ہوا، ہم تاریخ رقم کررہے ہیں لیکن افسوس ہے کہ ہمارے کارکنان کی سرگرمیوں کو روکا جارہا ہے۔
واضح رہےکہ رواں ہفتے 8 نومبر کو فاروق ستار نے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال کے ساتھ ہونے والی مشترکہ پریس کانفرنس کے اگلے ہی روز ایک دھواں دار پریس کانفرنس میں سیاست سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا، تاہم بعدازاں انہوں نے اپنا یہ فیصلہ واپس لے لیا۔