2017 میں سندھ بھر میں پھیلنے والے امراض کا جائزہ

رواں برس ڈینگی، کانگو، نگلیریا اور ٹائیفائیڈ سمیت دیگر امراض نے عوام پر تابڑ توڑ حملے کیے—فائل فوٹو

سال 2017 میں کراچی سمیت سندھ بھر میں متعدد بیماریوں نے عوام کی زندگیاں اجیرن کی اور ان بیماریوں کا شکار ہوکر متعدد افراد اپنے پیاروں کو سوگوار چھوڑ گئے۔

2017 میں صوبے بھر میں پھیلنے والے امراض کا جائزہ لیا جائے تو ڈینگی، کانگو، نگلیریا اور ٹائیفائیڈ سمیت دیگر امراض نے عوام پر تابڑ توڑ حملے کیے۔

ڈینگی

ان بیماریوں کا سال 2016 سے موازنہ کیا جائے تو 2017 میں 2800 سے زائد افراد ڈینگی میں مبتلا ہوئے جو 2016 میں 2400 تھے، رپورٹس کے مطابق ڈینگی نے 2016 میں 3 اور 2017 میں 11 فراد کی جانیں لیں۔

چکن گونیا

چکن گونیا نے 2016 میں صرف 405 افراد کو اپنا نشانہ بنایا تھا لیکن 2017 میں 4800 سے زائد افراد چکن گونیا میں مبتلا ہوئے۔

پولیو

پولیو نے 2016 میں سندھ میں 8 بچوں کو زندگی بھر کے لیے معذور کیا جو متعدد بار شروع کی گئی انسداد پولیو مہم کے باعث 2017 میں صرف 2 بچوں کو متاثر کرسکا۔

نگلیریا

نگلیریا وائرس نے 2016 میں 7 افراد جب کہ 2017 میں 6 افراد کو اپنا نشانہ بنایا۔

کانگو

علاوہ ازیں عید قرباں کے موقع پر کانگو نے 2016 اور 2017 میں 6 افراد کو متاثر کیا جب کہ حیدرآباد اور کراچی میں ملٹی ریسسٹینٹ ٹائیفائید نے ہزاروں بچوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

رپورٹ کے مطابق اس سال بھی وبائی بیماریوں کے انسداد کے لیے محکمہ صحت اور بلدیاتی اداروں کی کارکردگی بہتر نہیں کی جاسکی، تاہم امید کی جاتی ہے کہ آئندہ برس حالات بہتر ہو سکیں گے۔ 

مزید خبریں :