01 جنوری ، 2018
کراچی: فیروز آباد میں تین نوجوانوں پر تشدد کے کیس میں سابق ڈی ایس پی فیروز آباد شعیب جٹ کو قصور وار قرار دے دیا گیا۔
گزشتہ دنوں کراچی کے تھانے فیروز آباد کے ڈی ایس پی یعقوب جٹ نے نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
ڈی ایس پی یعقوب جٹ کا کہنا تھا کہ نوجوانوں پر لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ پر تشدد کیا۔
ڈی ایس پی کی جانب سے تشدد کا نشانہ بننے والے تینوں نوجوانوں کے اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کیا جب کہ معاملہ میڈیا پر آنے کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر نے نوٹس لیا۔
جیونیوز کے مطابق ڈی آئی جی ساؤتھ آزاد خان نے اس کیس کی تفتیش مکمل کرکے رپورٹ آئی جی سندھ اور محکمہ داخلہ کو بھیج دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ تحقیقاتی رپورٹ میں 15 سے زائد افراد کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں، رپورٹ میں لڑکوں کے ان محلے داروں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے گئے جنہوں نے ان لڑکوں کی تشدد سے چیخوں کی آوازیں سنیں۔
اس کے علاوہ فیرز آباد تھانے کے ایس ایچ اور اس وقت ڈیوٹی پر مامور عملے کے بیانات بھی ریکارڈ کیے گئے ۔
ذرائع کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ گواہان کے بیانات اور شواہد کی بنیاد پر تیار کی گئی جس میں سابق ڈی ایس پی شعیب جٹ کو قصور قرار دے کر ان کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ رپورٹ کی روشنی میں محکمہ کارروائی کی بنا پر سابق ڈی ایس پی شعیب جٹ کو ملازمت سے بھی برخاست کیے جانے کا امکان ہے۔