Time 11 جنوری ، 2018
پاکستان

زینب کے والد نے جے آئی ٹی کے سربراہ کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا

شہبازشریف نے جلد انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے: والد زینب/ اسکرین گریب جیونیوز

قصور: مقتولہ زینب کے والد محمد امین نے کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی کے سربراہ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کی تبدیلی کا مطالبہ کردیا ہے۔

قصور واقعے پر وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے ایڈیشنل آئی جی ابوبکرخدا بخش کی سربراہی میں جےآئی ٹی تشکیل دی تھی جس میں حساس اداروں کے افسران کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

قصور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مقتولہ زینب کے والد محمد امین نے جے آئی ٹی کے سربراہ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کی تبدیلی کا مطالبہ کیا۔

محمد امین نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے ملزمان کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے، وزیراعلیٰ کی باتوں پر نہیں تحقیقات کے نتائج سے یقین آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج پر امن ہے، کہیں اس میں سازشی عناصر نہ شامل ہوجائیں، تشدد اور املاک کو نقصان پہنچا کر ہماری تحریک کو متاثر کیا جاسکتا لہٰذا کسی کی املاک اور گاڑیوں کو نشانہ نہ بنایا جائے۔

جیونیوز سے خصوصی گفتگو

جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے محمد امین نے کہا کہ ابھی تک سی سی ٹی وی فوٹیج سے وہ شخص سمجھ نہیں آیا لیکن جب اگلے دن کیمرے سے پتا چل گیا تھا تو بہتر ٹیکنالوجی کی مدد سے تصویر کو ٹھیک کیا جاسکتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جب کیمرے کی مدد سے ملزم کا پتا چلا تو پولیس نے مکمل طریقے سے علاقے کو سیل نہیں کیا، ملزم کو پکڑا جاسکتا تھا اور بچی کو زندہ بچایا جاسکتا تھا لیکن پولیس نے ملزم کو پکڑنے کی کوشش ہی نہیں کی۔

محمد امین کا کہنا تھا کہ شہبازشریف مطمئن کرکے گئے ہیں کہ ملزمان جلد پکڑے جائیں گے اور انصاف دیا جائے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ رات حساس اداروں کے لوگوں نے رابطہ کیا اور مطمئن کیا ہے کہ ایک دو روز میں ملزم پکڑنے کی خبر دیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اغوا ہونے والی 7 سالہ بچی زینب کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا جس سے قصور شہر میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔



مزید خبریں :