دنیا
Time 12 جنوری ، 2018

پاک امریکا تعلقات جلد معمول پر آجائیں گے، ٹرمپ کے مشیر


امریکی صدرٹرمپ کے مشیر برائے مسلم کمیونٹی ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات پر بالکل مایوس نہیں ہونا چاہیے، یہ جلد معمول پر آجائیں گے۔

ایک ویڈیو بیان میں پاکستانی نژاد ساجد تارڑ کا کہنا تھا کہ 70 سالہ تعلقات ایک مہینے یا ایک ہفتے میں ختم نہیں ہوسکتے، حساس معاملات پر پاکستانی سیاست دان انتشار کی بجائے احتیاط سے کام لیں، کچھ چھوٹے قد کے سیاستدان معاملے پر دکانداری چمکارہے ہیں۔

’پاکستان اور امریکا کے تعلقات سے ابھی تک میں پرامید ہوں اور بالکل مایوس نہیں ہوں، ہماری دونوں حکومتیں آپشنز کو دیکھ رہی ہیں کہ مستقبل میں ایک دوسرے کو کس طرح سے ڈیل کیا جائے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ جنگ کی باتیں کرنے والے لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، امریکا میں مقیم پاکستانی غلط فہمیاں دور کرنے میں کردار ادا کررہے ہیں۔

امریکی صدر کے مشیر نے کہا کہ دونوں حکومتوں نے مختلف آپشنز پر غور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی امداد معطل کی گئی ہے منسوخ نہیں۔ ساجد تارڑ نے امید کا اظہار کیا کہ پاک امریکا تعلقات میں جلد بہتری آئے گی۔

پاک امریکا تعلقات میں تناؤ

خیال رہے کہ 2018 کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم جنوری کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران پاکستان کو 33 ملین ڈالر امداد دے کر حماقت کی جبکہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا۔

اس کے بعد امریکا نے پاکستان کی امداد بند کرنے کے حوالے سے اقدامات اٹھانا شروع کردیے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کی سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان کو مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا گیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نورٹ کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ اور افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک پاکستان کی معاونت معطل رہے گی۔

دوسری جانب پاکستان نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، لیکن امریکا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے۔

مزید خبریں :