وفاقی حکومت نے ملک بھر میں ممنوعہ بور کے تمام اسلحہ لائسنس معطل کردیے

وفاقی حکومت نے ملک بھر میں ممنوعہ بور کے تمام اسلحہ لائسنسز معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سرکاری اداروں کو جاری کیے گئے اسلحہ لائسنسز اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

وزارت داخلہ کی طرف سے اعلان کردہ نئی پالیسی کے تحت تمام ممنوعہ بورکے اسلحہ لائسنسز آرمز آرڈیننس کے سیکشن کی شق ایک کی ذیلی شق بی کے تحت معطل کئے گئے ہیں۔

پالیسی کے مطابق ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنسز کے حامل افراد کو 31 جنوری تک اپنا لائسنس نیم یا غیر خودکار(آٹومیٹک) لائسنس میں تبدیل کرانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

اس مقصد کے لیے ڈی پی اوز، ڈی سی اوز، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور پولیٹیکل ایجنٹس کو نئے لائسنس کی تصدیق کا اختیار دیا گیا ہے جس کے بعد لائسنس کے حامل افراد کو نادرا دفاتر سے رجوع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

جو افراد لائسنس تبدیل نہیں کرانا چاہتے انہیں 50 ہزار یا 20 ہزار روپے کے عوض اسلحہ حکومت کے حوالے کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔

اسلحہ واپس کرنے کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر، ڈی سی او، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور پولیٹیکل ایجنٹس کو ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ 5 دسمبر کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ممنوعہ بور کے لائسنس پر مکمل پابندی عائد کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ خودکار اسلحہ حکومتی اداروں کے سوا کسی کو رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

مزید خبریں :