23 جنوری ، 2018
دورہ نیوزی لینڈ میں قومی کر کٹ ٹیم کی کارکردگی بدترین رہی، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کیوی دیس میں مسلسل ناکامیوں نے قومی ٹیم کے حوصلے پست کر دیے ہیں۔
ون ڈے سیریز میں جہاں ٹیم پاکستان کو 0-5 کی ہزیمت سے دوچار ہونا پڑا تھا اور سیریز میں سابق کپتان شعیب ملک بری طرح ناکام ہوئے۔
چار میچو ں میں دائیں شعیب ملک محض 49 رنز ہی بنا سکے،جب کہ ہملٹن کے چوتھے ون ڈے میں سر پر گیند لگنے کے بعد نہ صرف سابق کپتان زخمی ہو ئے بلکہ وہ پانچویں ون ڈے اور تین ٹی20میچوں سے بھی باہر ہو گئے۔
شعیب ملک کی ناقص کارکردگی پر سابق ٹیسٹ کپتان محمد یوسف خاصے ناراض دکھائی دیتے ہیں،جیو سوپر کے پروگرام "بولیں کیا بات ہے" میں گفتگو کرتے ہو ئے محمد یوسف کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ میں شعیب ملک کو بھیجنے کا فیصلہ ہی غلط تھا۔
محمد یوسف کے خیال میں شعیب ملک صرف یواے ای ،ایشیا اور ویسٹ انڈیز کی پچز پر بیٹنگ کر سکتے ہیں۔
پاکستان کے لئے 1998ء سے 2010ء تک 288ون ڈے کھیلنے والے 43سالہ محمد یوسف نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی موجودہ پچز پر ہمارے بیٹسمین محض ڈر کر اپنی وکٹیں گنواتے رہے۔
یوسف نے اس بات کو تسلیم کیا کہ دنیا میں کوئی ایسا بیٹسمین نہیں جو گیند سے نہ ڈرتا ہو،البتہ شعیب ملک جس انداز میں نیوزی لینڈ میں ان کے بولرز سے ڈر کر کھیلے اور وکٹ سے اتر رہے تھے،یہ انتہائی افسوس ناک مظاہرہ تھا۔
محمد یوسف نے اپنی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا جب شعیب ملک نیوزی لینڈ جا کر ناکام ہوئے ہوں۔
شعیب ملک کا نیوزی لینڈ میں بطور بیٹسمین ریکارڈ انتہائی شرمناک ہے،10ون ڈے میچوں میں سابق کپتان صرف 94رنز بنا سکے ہیں،اس تنا ظر میں محمد یوسف کا کہنا تھا کہ اب قومی سلیکشن کمیٹی کوآگے دیکھنا چا ہیے،اور وقت آگیا ہے کہ شعیب ملک سے جان چھڑا لی جائے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ 2019ء میں انگلینڈ میں ورلڈ کپ تک شعیب ملک کو ٹیم کے ہمراہ رکھنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
محمد یوسف کہتے ہیں کہ 2001ء سے شعیب ملک انگلینڈ جا رہے ہیں اور 24ون ڈے میچوں میں انگلش سرزمین پر وہ صرف ایک مرتبہ 50 سے زیادہ رنز بنانے میں کامیاب رہے ہیں،ایسی صورت حال میں شعیب ملک کو ورلڈ کپ انگلینڈ میں کھلانا ایک بڑی غلطی ہو گی۔
محمد یوسف کا کہنا تھا کہ 2019ء ورلڈ کپ میں شعیب ملک کی عمر 37سال ہو گی،اس سے بہتر ہے کہ سلیکشن کمیٹی کسی نوجوان کھلاڑی کو موقع دے۔