Time 08 فروری ، 2018
پاکستان

ایم کیو ایم میں کوئی گروہ بندی نہیں، حیدر عباس رضوی

ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما حیدر عباس رضوی نے پارٹی میں کسی قسم کی دھڑے بندی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شخصیات سے زیادہ پاکستان، پارٹی اور عوامی مفادات اہم ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں کینیڈا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ 36 سالہ سیاسی جدو جہد میں ایم کیو ایم پر ایسی صورت حال نا دیکھی اور نا سنی ہے۔

حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ فاروق ستار ہمارے بڑے، کنوینر اور پارٹی سربراہ ہیں اور موجودہ صورت حال میں فاروق ستار سمیت ہر کارکن اور عوام کرب کی صورت حال سے گزر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک سے ہزاروں میل دور بیٹھ کر میرا دل بھی دکھتا ہے کہ ہماری 36 سالوں کی محنت اس دن کے لیے نہیں تھی اور مجھ سمیت ہر کارکن کی کوشش ہے کہ پارٹی کو اس صورت حال سے نکالے۔

فاروق ستار کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا تمائندوں کے سامنے ڈانٹے جانے سے متعلق سوال پر حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ فاروق ستار نے اگر کچھ کہہ بھی دیا تو وہ بڑے ہیں کہہ سکتے ہیں لیکن میں اپنی کوشش جاری رکھوں گا۔

ایم کیو ایم پاکسان کے رہنما کا کہنا تھا کہ اس پوری صورت حال میں ہر کسی کی اپنی رائے تو ہو سکتی ہے لیکن پارٹی مفادات کو سامنے رکھ کر مشاورت کے ساتھ مسئلے کا حل نکالا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فاروق ستار کی پارٹی کے لیے قربانیوں اور محنت پر کسی قسم کا سوال بھی پیدا نہیں ہو سکتا، 23 اگست کے بعد انہوں نے پارٹی کو مشکل حالات سے نکالنے کے لیے جو کوششیں کیں وہ بھی سب کے سامنے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم فاروق ستار کو مضبوط کنوینر دیکھنا چاہتے ہیں اور پارٹی مضبوط ہو گی تو فاروق ستار بھی مضبوط ہوں گے، پارٹی کے وسیع تر مفادات میں مشاورت کے ذریعے اس مسئلے کا حل نکالا جانا چاہیے۔

پارٹی میں گروہ بندی کے حوالے سے حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ یہ ماننے کے لیے تیار نہیں ہوں کہ ایم کیو ایم میں کوئی گروہ بندی ہے۔

حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ پارٹی ارتقائی عمل سے گزر رہی ہے، نت نئے تجربات سامنے آ رہے ہیں اور ہم سیکھنے کے عمل سے گزر رہے ہیں، اس عمل کے بعد ایم کیو ایم پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر سامنے آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ موجوہ صورت حال کا حل صرف اور صرف مشاورت، مشاورت اور مشاورت میں ہے اور شخصیات سے زیادہ عوام کے مینڈیٹ اور پاکستانی مفادات عظیم تر ہیں۔

پاکستان آنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ دل تو بہت کرتا ہے کہ اڑ کر پاکستان آ جاؤں، کون اپنے بیوی بچوں اور ملک سے دور رہنا چاہے گا لیکن اس حوالے سے فیصلہ پارٹی کو کرنا ہے۔

کسی سینٹرل کمانڈ کے بغیر ایم کیو ایم کو چلائے جانے کے حوالے سے حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ نا صرف ایم کیو ایم چلے گی بلکہ اس مرحلے سے اچھے طریقے سے باہر نکلے گی۔

مزید خبریں :