14 مارچ ، 2018
اسلام آباد: وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے ریونیو ہارون اختر خان نے کہا کہ جب نواز شریف نے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا اس سال ایف بی آر کا وصول کردہ سالانہ ریونیو 1946 ارب روپے تھا لیکن 30 جون 2018 کو ختم ہونے والے موجودہ مالی سال میں 100 فیصد زیادہ ٹیکس ریونیو 3892 ارب روپے (ن) لیگ کی حکومت جمع کرکے آل ٹائم ریکارڈ بنائے گی۔
ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں جنگ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ہارون اختر خان نے کہا کہ 5 سالوں میں مسلسل ریونیو میں کم و بیش 20 فیصد اضافے کی نظیر ایف بی آر کے ماضی کے عشروں میں نہیں ملتی۔
وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے ریونیو ہارون اختر خان سے پوچھا گیا کہ نئے مالی سال کا سالانہ میزانیاتی ریونیو کتنا رکھا جائے گا تو انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ نئے مالی سال میں جو حکومت ہوگی اس سوال کا جواب وہ ہی دے سکتی ہے۔
تاہم ریونیو وصولی کے تجربے کی بنیاد پر وہ صرف اتنا بتا سکتے ہیں کہ مالی سال 2018-19کا سالانہ میزانیاتی ریونیو ٹارگٹ ساڑھے چار ٹریلین کم و بیش (45 سو ارب روپے) رکھنا چاہیے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 30 جون 2018 تک قومی معیشت کی سالانہ شرح نمو چھ فیصد کے قریب ہوگی جو کہ گزشتہ مالی سال 2016-17میں 5.3 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔