Time 30 مارچ ، 2018
پاکستان

بہاولپور: ایکسرے ٹیکنیشن کے تشدد سے بچی ہلاک، انتظامیہ کے دباؤ پر 'صلح'

وہ نجی اسپتال جہاں بچی کی موت ہوئی—۔فوٹو/ جیو نیوز

بہاولپور کے ایک نجی اسپتال میں ایکسرے ٹیکنیشن کے مبینہ تشدد سے 9 سالہ بچی کے جاں بحق ہونےکے بعد فریقین میں 'صلح' ہوگئی اور متاثرہ والدین نے مقدمہ درج کرانے سے انکار کرتے ہوئے آبائی علاقے میں بچی کی تدفین کردی۔

جیو نیوز کے مطابق ضلع بہاولپور کی تحصیل حاصل پور کی نواحی بستی تلہڑ کا رہائشی بشیر نامی ایک شخص تپ دق کی مریض اپنی 9 سالہ بیٹی سونیا کو گذشتہ شام 4 بجے ایکسرے کے لیے نجی اسپتال لایا تھا، بچی بیمار تھی اس لیے سیدھی کھڑی نہیں ہو رہی تھی۔

اپنے ابتدائی بیان میں بشیر نے بتایا کہ ایکسرے روم میں ٹیکنیشن سلیم نے بچی کو پکڑ کر کھڑے ہونے کا کہا لیکن بچی سیدھی کھڑی نہ ہوئی تو ٹیکنیشن نے بچی اور اسے بھی گھونسا مارا۔

گھونسا لگنے سے بچی وہیں ایکسرے مشین کے پاس گر گئی اور موقع پر ہی دم توڑ گئی۔

بچی کے انتقال پر والد نے احتجاج کیا تو پولیس اور اسسٹنٹ کمشنر دانش ذاکر موقع پر پہنچے۔

بعدازاں اسپتال انتظامیہ اور پولیس کے دباؤ پر ٹیکنیشن اور فریقین میں 'صلح نامہ' کرلیا گیا اور اس پر باقاعدہ دستخط بھی ہوئے۔

رپورٹس کے مطابق اس صلح کے لیے اسپتال انتظامیہ کی جانب سے بچی کے والد کو  مبینہ طور پر ڈیڑھ لاکھ روپے بھی ادا کیے گئے۔

جس کے بعد بغیر کسی پولیس کارروائی کے بچی کی آبائی علاقے میں تدفین کردی گئی۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے ایکسرے ٹیکنیشن سلیم کو حراست میں بھی نہیں لیا۔

دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ بچی کی موت کے حوالے سے رپورٹ تیار کر رہا ہے۔

مزید خبریں :