13 اپریل ، 2018
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم کو ورلڈ ریکارڈ 228 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہے لیکن 2000ء میں بھارت نے اس اسٹیڈیم کے حوالے اپنے خدشات کا اظہار کرکے شارجہ میں کھیلنے سے انکار کردیا تھا اور اس کے بعد سے بھارت نے شارجہ میں کوئی میچ نہیں کھیلا۔
تین دن قبل ملائشیا کے شہر کوالالمپور میں جب ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں متحدہ عرب امارات کو ایشیا کپ کی میزبانی دینے کا فیصلہ کیا گیا تو امارات بورڈ نے پیشکش کی کہ ان کے 3 گراونڈز شارجہ،ابوظہبی اور دبئی ایشیا کپ کی میزبانی کرنا چاہتے ہیں لیکن بھارت نے شارجہ میں ایک بار پھر کھیلنے سے انکار کردیا۔
دوسری جانب پاکستان ایمرجنگ ایشیا کپ میں اپنے تمام میچز پاکستان میں کھیلے گا اور اس ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان آئندہ ماہ کیا جائے گا۔
جیو کو حددرجہ مصدقہ ذرائع سے اجلاس کے اندرونی کہانی کا احوال معلوم ہوا ہے کہ 20 سال بعد بھی شارجہ اسٹیڈیم کے حوالے سے بھارتی کرکٹ بورڈ کے خدشات ختم نہیں ہوسکے ہیں۔
اجلاس میں موجود بھارتی بورڈ کے حکام نے واضح کیا کہ وہ ابوظہبی اور دبئی میں کھیلنے کو تیار ہیں لیکن شارجہ میں نہیں کھیلیں گے۔
ایشین کرکٹ کونسل نے بھارت کو2016میں ایشیا کپ کی میزبانی دی تھی اس لیے بھارت کی اس شرط کو مان کر شارجہ اسٹیڈیم کو ایشیا کپ کے میچز کی میزبانی نہ مل سکی۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ 18ستمبر سے شروع ہونے والے ایشیا کپ میں گروپ اے میں شامل پاکستان اور بھارت کا میچ 21 ستمبر کو ہوگا۔
پاکستان کا ایونٹ میں پہلا میچ 18 ستمبر کو کوالیفائر ٹیم سے ہوگا، دوسرا معرکہ بھارت کے ساتھ 21 تاریخ کو طے ہے۔ ٹیموں کی پوائنٹس پوزیشن طے ہونے کے بعد سپر 4 راؤنڈ مرحلہ 28 ستمبر تک جاری رہے گا جبکہ فائنل 30 تاریخ کو ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کے خلاف اپنا نفسیاتی دباؤ برقرار رکھا، اجلاس کی صدارت ایشین کرکٹ کونسل کے صدر نجم سیٹھی کررہےتھے۔
پاکستان نے اجلاس میں مؤقف اختیار کیا کہ ایشیا کپ اور ایمرجنگ ایشین کپ کے لئے ایک جیسے قواعد رکھے جائیں تاہم جب بھارت نے شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم کی مخالفت کی تو کسی اور ملک نے اس کی حمایت نہیں کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھارتی بورڈ شارجہ میں ہونے والے میچوں کو میچ فکسنگ سے منسلک کرتا رہا ہے لیکن آج تک وہ شواہد پیش نہیں کر سکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو اجلاس سے پہلے ہی بتادیا تھا کہ اگر بھارت ایشیا کپ کی میزبانی کرتا ہے تو پاکستانی ٹیم بھارت نہیں جائے گی۔
متحدہ عرب امارات میں ٹورنامنٹ کرانے سے ایشین کرکٹ کونسل کو پانچ گنا زیادہ آمدنی ہوگی اور اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ چوں کہ دبئی اور ابوظہبی میں تمام ایشین ملکوں کے لوگ رہتے ہیں اس لیے میچز میں ہاؤس فل ہوگا۔
مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس نومبر میں لاہور میں جب ایشین کرکٹ کونسل کی ڈیولپمنٹ کمیٹی نے ایمرجنگ ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو دی تھی تو اس میٹنگ میں بھارت اور بنگلہ دیش نے شرکت نہیں کی تھی، بھارت کو پاکستان میں کھیلنے پر تحفظات تھے اس لیے پاکستان نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ اپنے میچ اپنے ملک میں کھیلنا چاہتا ہے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم شارجہ میں 1984 سے2000 تک72 ون ڈے انٹر نیشنل میچز کھیل چکی ہے جس میں پہلا ایشیا کپ بھی شامل ہے۔ ان میں سے بھارت نے35میچ جیتے اور37میچ ہارے۔ اس کے مقابلے میں پاکستان نے124ون ڈے انٹر نیشنل میچ کھیلے ہیں جن میں سے پاکستان نے 83جیتے اور40 میں اسے شکست ہوئی اور ایک میچ ٹائی ہوا ہے۔