30 اپریل ، 2018
آئرلینڈ اور انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کے بعد پاکستان ٹیم انتظامیہ نے اپنی تمام تر توجہ آئندہ سال انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ کی تیاریوں پر مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ورلڈ کپ سے قبل پاکستان 29 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیل کر میگا ایونٹ کے لئے اپنی مہم شروع کرے گا۔ مشن ورلڈ کپ کے لئے بورڈ، ٹیم انتظامیہ اور سلیکٹرز نے مربوط، جامع پروگرام بنایا ہے۔
نان اسٹاپ انٹرنیشنل سیزن کو سامنے رکھتے ہوئے ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کھلاڑیوں کا ایک پول تشکیل دیا ہے اور اس پول میں سے ہی کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے گا۔
کھلاڑیوں کو بھی اپنی فٹنس بہتر بنانے کے لئے ایک شیڈول دیا گیا ہے۔ مارچ تک حتمی 15 کھلاڑیوں کو فائنل کرلیا جائے گا جو ورلڈ کپ میں پاکستان کے مشن کی تکمیل کریں گے۔
پاکستان ٹیم میں فٹنس کے معیار پر پورا نہ اترنے والے کھلاڑی کو ٹیم میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ یہ پہلا موقع ہوگا جب ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کو تیاری کے لئے اتنی بڑی تعداد میں میچز ملیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کو یہ تجویز بھی دی ہے کہ وہ پاکستان کی ہوم سیریز میں ٹی ٹوئنٹی میچز پاکستان میں کھیلیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ورلڈ کپ 2019 کے حتمی شیڈول کا اعلان بھی کردیا ہے جہاں ایونٹ کا افتتاحی میچ 30 مئی کو میزبان انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا جائے گا جبکہ پاکستان اور بھارت 16جون کو مدمقابل ہوں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ تک ہیڈ کوچ مکی آرتھر سمیت تمام کوچزاورسلیکشن کمیٹی کو بھی توسیع دے رکھی ہے۔
ورلڈ کپ 2019 لارڈز سمیت انگلینڈ کے 11 مقامات پر30مئی سے 14 جولائی تک کھیلا جائے گا جہاں 46 دن میں کُل 48 میچز کھیلے جائیں گے۔
1992کے فارمیٹ پر ہونے والے ٹورنامنٹ میں ہر ٹیم دوسری ٹیم کے خلاف ایک ایک اور ہر ٹیم مجموعی طور پر9 گروپ میچز کھیلے گی۔
پاکستانی ٹیم اپنا پہلا میچ 31 مئی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گی۔ روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کا میچ 16جون کو مانچسٹر میں کھیلا جائے گا۔ تین جون کو پاکستان اور انگلینڈ، 7 جون کو پاکستان اور سری لنکا، 12 جون کو پاکستان اور آسٹریلیا، 23 جون کو پاکستان اور جنوبی افریقہ،26 جون کو پاکستان اور نیوزی لینڈ،29 جون کو پاکستان اور افغانستان اور 5 جولائی کو پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان میچ کھیلا جائے گا۔
ہوم سیریز کے لئے متحدہ عرب امارات کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ کولکتہ میں آئی سی سی اجلاس کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی اور چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے ورلڈ کپ کی تیاریوں کے حوالے سے ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں سے بات چیت کی۔
پاکستانی ٹیم نے اکتوبر اور نومبر میں متحدہ عرب امارات میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی میزبانی کرنی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام اس وقت ہوم سیریز کو امارات سے ملائشیا منتقل کرنے کا شوشہ چھوڑ رہے ہیں لیکن یہ بات تقریباً طے ہے کہ ہوم سیریز کے لئے متحدہ عرب امارات کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں ہے۔
ملائشیا کے شہر کوالالمپور کے گراؤنڈ کو ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کا درجہ حاصل ہے لیکن اس گراؤنڈ پر پانچ روزہ میچز کرانا بے حد مشکل ہے۔
ملائشیا میں بارشیں بھی بہت زیادہ ہوتی ہیں، نمی والے گرم موسم میں پانچ روزہ میچ کرانا بہت مشکل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی حکام ہوم سیریز کو امارات سے ملائشیا منتقل کرنے کی دھمکی دے کر امارات بورڈ سے چند شرائط منوانا چاہتے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ ابھی تک ہوم سیریز متحدہ عرب امارات ہی میں شیڈول ہے۔ تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے کچھ شرائط اماراتی حکام کے سامنے رکھی ہیں۔
بنیادی طور پر پاکستان مستقبل میں امارات میں اپنی ہوم سیریز اپنی شرائط پر کھیلنا چاہتا ہے۔ ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو جولائی میں زمبابوے میں پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلنی ہے۔ ستمبر میں دبئی اور ابوظہبی اسٹیڈیم ایشیا کپ کے 10 ون ڈے میچوں کی میزبانی کریں گے۔
پاکستان ٹیم کو ایشیا کپ میں 4 سے 5 ون ڈے انٹر نیشنل میچ کھیلنا ہیں۔ اکتوبر میں متحدہ عرب امارات میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹیسٹ اور ایک ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچ ہوگا۔ نومبر میں پاکستان نیوزی لینڈ کی میزبانی کرے گا۔اس سیریز میں تین ٹیسٹ، پانچ ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ہوں گے۔
دسمبر جنوری میں پاکستانی ٹیم جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی۔ اس دورے میں تین ٹیسٹ، پانچ ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز ہوں گے۔
فروری میں پاکستان سپر لیگ کا چوتھا ایڈیشن ہوگا۔ آئندہ سال مارچ میں آسٹریلوی ٹیم ایک بار پھر متحدہ عرب امارات آئے گی جہاں پی ایس ایل کے بعد پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پانچ ون ڈے انٹرنیشنل میچز ہوں گے۔
مئی میں پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کے لئے اپنا تر بیتی کیمپ انگلینڈ میں لگائے گی اور اس دوران پاکستان اورانگلینڈ کے درمیان پانچ ون ڈے انٹر نیشنل میچوں کی سیریز بھی ہوگی۔