21 مئی ، 2018
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ انگلش کرکٹ ٹیم فیورٹ کی حیثیت سے پاکستان کے خلاف سیریز شروع کرے گی جس کے باعث میزبان ٹیم پر دباؤ زیادہ ہوگا۔
لندن سے جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ انہوں نے پاکستانی کرکٹرز سے کہا ہے کہ وہ بے خوف ہوکر کھیلیں اور کسی کے دباؤ میں نہ آئیں۔
ان کاکہنا تھا کہ نوجوان اور باصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل یہ ٹیم اگر اپنی اہلیت کے مطابق کھیلی تو انگلینڈ کو اپ سیٹ کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔
سرفراز احمد نے اپنے کھلاڑیوں پر واضح کیا کہ وہ کسی کھلاڑی کے بڑے نام اور اسٹار ڈم سے خوف زدہ نہ ہوں اور اپنے آپ پر یقین کریں۔
’سیریز کا پہلا ٹیسٹ اہم ہوتا ہے، اگر پاکستانی ٹیم نے لارڈز ٹیسٹ جیت لیا تو پھر لیڈرز میں انگلش ٹیم دباؤ میں میدان میں اترے گی۔ سیریز جیتنا یا ڈرا کرنا اس دورے میں پاکستانی ٹیم کی بڑی کامیابی ہوگی۔‘
انہوں نے کہا کہ آئر لینڈ کو واحد ٹیسٹ میں شکست دینے کے بعد لارڈز کی آزمائش پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔
سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں اکثریت نوجوان لیکن بڑے دل والے کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جس ہمیں فائدہ ہوگا۔
’دو سال پہلے جب پاکستان نے لارڈز میں انگلینڈ کو شکست دے تھی اس ٹیم کے مصباح الحق، یونس خان، محمد حفیظ اور یاسر شاہ موجودہ ٹیم کا حصہ نہیں ہیں لیکن آئر لینڈ کو ہرانے کے بعد ہمیں اعتماد ملا ہے۔‘
پاکستانی کپتان نے کہا کہ سیریز میں مقابلہ سخت ہوگا لیکن اگر ہمارے نوجوان کرکٹرز نے اپنی اہلیت کے مطابق کرکٹ کھیلی تو ہم انگلینڈ کو اپ سیٹ کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاشبہ انگلینڈ اپنے گراؤنڈ میں فیورٹ ہے، انگلش ٹیم اپنے میدانوں میں دنیا کی بڑی بڑی ٹیموں آسٹریلیا، بھارت اور جنوبی افریقا کو مشکلات سے دوچار کر چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر، کوچنگ اسٹاف اور میرے ساتھ کئی میٹنگز میں ہم نے تمام ٹیم کو یہی پیغام دیا ہے کہ وہ ہار سے نہ ڈریں، نتیجے کی پرواہ نہ کریں اور بے خوف کرکٹ ہی پاکستانی ٹیم کو بلندیوں کی جانب لے جاسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کا ریکارڈ بہت اچھا نہیں ہے، ہم نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ نئی ٹیسٹ ٹیم تشکیل دے رہے ہیں، ٹیم کے گیارہ میں سات کھلاڑی پہلی بار لارڈز میں کھیلیں گے۔
’جہاں ان کھلاڑیوں کے لئے لارڈز میں کھیلنا اعزاز ہے وہیں انہیں بتادیا گیا ہے لارڈز میں ایک بڑی اور میچ وننگ کارکردگی انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دے گی۔ہر کھلاڑی کو اس کی ذمے داری اور ٹیم کی توقعات کے بارے میں بتادیا گیا ہے۔‘
سرفراز احمد نے کہا میرے علاوہ اسدشفیق، اظہر علی اور محمد عامر پر سنیئر ہونے کے ناتے سے اضافی ذمے داری عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بولنگ لائن بہت بہتر ہے، یاسر شاہ کا ان فٹ ہوناٹیم کے لئے بڑا نقصان ہے تاہم ڈبلن ٹیسٹ میں محمد عامر اور محمد عباس نے جس طرح کی بولنگ کی ہے اگر ایسی بولنگ انہوں نے انگلینڈ کے خلاف کی تو پاکستان کو روکنا مشکل ہوگا۔
’عامر کو ڈبلن ٹیسٹ میں وکٹیں نہیں ملیں لیکن انہوں نے بہت اچھی بولنگ کی، وہ ردھم میں واپس آرہے ہیں۔ محمد عباس نے نو وکٹ حاصل کیں اور اپنی کارکردگی سے ہمیں اطمینان دلایا۔ دونوں فاسٹ بولروں کے لمبے اسپیل متاثر کن تھے ہم نے فیلڈ میں کافی وقت لگایا جس سے کھلاڑیوں کو ٹیسٹ کھیلنے کی عادت آرہی ہے۔‘
سرفراز احمد نے کہا کہ ہم محدود اوورز کے حصار سے باہر نکلنا چاہتے ہیں، اس سال نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور جونبی افریقا کی سیریز بھی کھیلنا ہے، اس سیریز سے ہم اپنی ٹیسٹ ٹیم کو تیار کررہے ہیں۔
پاکستان انگلینڈ کے خلاف جمعرات سے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا آغاز کر رہا ہے۔
پہلا ٹیسٹ میچ لارڈز کے میدان میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا ٹسیٹ میچ پہلی جون سے لیڈز کے مشہور کرکٹ ہیڈنگلے میں شروع ہو گا۔
مصباح الحق کی کپتانی میں پاکستان نے چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز دو دو سے برابری پر کھیلی تھی۔
ڈبلن میں پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان کھیلے گئے واحد ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے میزبان ٹیم کو پانچ وکٹوں سے شکست د ے دی ہے۔
یہ آئرلینڈ کا پہلا بین الاقوامی کرکٹ ٹیسٹ میچ تھا۔پاکستان کی جانب سے امام الحق 74رنز کے ساتھ نمایاں رہے تھے۔