20 جون ، 2018
کابل: افغانستان میں طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے اختتام کے بعد تازہ ترین حملوں میں 30 افغان سیکیورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عسکریت پسندوں نے صوبہ بادغیس میں کم از کم دو فوجی اڈوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔
صوبے کے گورنر عبد الغفور ملکزئی کے مطابق نصف سے زائد ہلاکتیں گھات لگاکر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملے اور سڑک کنارے بم حملے میں ہوئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دیگر فوجی اور پولیس اہلکار فوجی اڈوں پر حملوں کے دوران ہلاک ہوئے۔
صحافیوں کو بھیجے گئے ایک واٹس ایپ پیغام میں طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی۔
صوبائی کونسل چیف عبد العزیز بیک نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے جنگ بندی کے دوران اپنے مخبروں کےذریعے فوجی اڈوں کے حوالے سے معلومات اکٹھا کیں اور حملے کی تیاری کی۔
صوبہ بادغیس کے گورنر کے ترجمان جمشید شہابی کے مطابق حملوں کے دوران 15 طالبان جنگجو ہلاک جبکہ 21 زخمی بھی ہوئے۔
خیال رہے کہ عید الفطر کے موقع پر طالبان اور حکومت کی جانب سے جنگ بندی کے بعد عسکریت پسندوں کی جانب سے یہ پہلا حملہ ہے۔
افغان حکومت نے عید کے بعد بھی جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تاہم طالبان نے اسے مسترد کردیا۔