26 جولائی ، 2018
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے نیا ریکارڈ قائم کردیا۔
عام انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو 119 نشستوں کے ساتھ دیگر جماعتوں پر واضح برتری حاصل ہے جب کہ مسلم لیگ ن 64 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
انتخابات میں ایک طرف مولانا فضل الرحمان، سراج الحق، پیر صدر الدین شاہ راشدی، محمود خان اچکزئی، مصطفیٰ کمال اور اسفندر یار ولی سمیت مختلف پارٹی رہنماؤں کو شکست ہوئی تو دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف قومی اسمبلی کی جتنی نشستوں پر انتخاب لڑے تمام پر کامیابی حاصل کی۔
عمران خان قومی اسمبلی کی 5 نشستوں سے الیکشن لڑے اور تمام پر کامیابی ان کا مقدر ٹھہری۔
چیئرمین تحریک انصاف نے این اے 53 اسلام آباد پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو شکست دی۔
عمران خان 92891 ووٹ لےکر کامیاب قرار پائے جب کہ ن لیگ کے شاہد خاقان عباسی 44314 ووٹ لے سکے۔
عمران خان نے این اے 35 بنوں سے ایم ایم اے کے امیدوار اکرم درانی کو شکست دی اور انتخابی نتائج کے مطابق عمران خان 24317 ووٹ لے کر پہلے اور اکرم درانی 22514 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 43 پر عمران خان نے ایم کیو ایم کے علی رضا عابدی کو بھاری اکثریت سے شکست دی۔
عمران خان نے 91358 ووٹ لیے جب کہ ان کے مد مقابل ایم کیو ایم پاکستان کے علی رضا عابدی 24082 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان میانوالی سے اپنے آبائی حلقے این اے 95 سے بھی کامیاب قرار پائے۔
عمران خان نے اپنے آبائی حلقے سے 162499 ووٹ لیے اور ان کے مد مقابل ن لیگ کے عبیداللہ شادی خیل نے 49505 ووٹ لیے۔
عمران خان کا سب سے زیادہ سخت مقابلا لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 131 پر مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کے ساتھ ہوا جہاں انہیں صرف 600 ووٹوں کے فرق سے کامیابی ہوئی۔
عمران خان نے 84313 ووٹ حاصل کیے جب کہ خواجہ سعد رفیق کو 83633 ووٹ ملے۔