پاکستان
Time 12 ستمبر ، 2018

حکومت کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس دو روز کیلئے مؤخر کرنے کا فیصلہ

مسلم لیگ (ن) اور متحدہ مجلس عمل نے حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی مخالفت کی تھی  — فوٹو:فائل 

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 2 روز کیلئے مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نومنتخب صدر ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 13 ستمبر کو طلب کیا تھا جس میں انہیں اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ کے روبرو اپنا پہلا خطاب کرنا تھا۔

صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس مورخہ 14 ستمبر کو طلب کیا تھا لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) اور متحدہ مجلس عمل نے سابق خاتون اول بیگم کلثوم نواز کی تدفین کے باعث اجلاس کی تاریخ آگے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وفاقی وزیر سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کی آخری رسومات میں مصروف ہوں گے جس کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے حکومت اور اسپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ پارلیمان کا مشترکہ اجلاس جمعہ کے بجائے پیر کے روز بلایا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس اور ضمنی بجٹ سیشن سے باہر رکھنا چاہتی ہے، اسی لیے حکومت نے بد نیتی سے جان بوجھ کر جمعے اور ہفتے کے روز اجلاس بلائے-

اپوزیشن جماعتوں کی تنقید کے بعد وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 2 روز کے لیے مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اور قومی اسمبلی کا اجلاس کلثوم نواز کی آخری رسومات کی بناء پر ملتوی کیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز لندن میں انتقال کرگئیں تھیں جن کی میت جمعے کو لندن سے پاکستان پہنچے گی اور جمعے کو ہی ان کی نماز جنازہ اور تدفین کی جائے گی۔

مزید خبریں :