08 اکتوبر ، 2018
کراچی میں فراڈیوں نے شہری کو ڈرا دھمکا کر بینک اکاؤنٹ سے 20 لاکھ روپے کی رقم نکلوا لی۔
ايف آئی اے نے مقدمہ درج کرنے کے بعد تحقيقات شروع کر دیں، ايف آئی اے نے مقدمے کی نقول بینکنگ کورٹ میں جمع کراتے ہوئے موقف اختيار کيا کہ ابتدائی تحقيقات ميں اومنی موبائل والٹ اکاؤئنٹس کے استعمال کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
مقدمے کے مدعی بنت خان نے ایف آئی اے کو بتايا کہ 29 ستمبر کو نامعلوم کال موصول ہوئی جس نے بتايا کہ وہ جی ایچ کیو سے میجر بلال بات کر رہے ہيں، بینک اکاؤئنٹس کی تفصیلات پوچھیں اور انکار پر دھمکی بھی دی کہ اگر بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات فراہم نہ کیں تو وزیرستان میں مکانات تباہ کرنے کر دیے جائیں گے۔
مدعی نے بتایا کہ ڈر کے مارے بینک اکاؤنٹ کی تمام تر معلومات فراہم کر دیں اور اگلے ہی روز اکاؤئنٹس سے 20 لاکھ روپے غائب تھے۔
ايف آئی اے کی ابتدائی تحقيقات کے مطابق مدعی کے اکاؤنٹ سے محمد اقبال، محمد اسلم، رحمان و دیگر نے مختلف اوقات ميں بینک سے رقوم نکالیں۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق 10لاکھ روپے جھنگ میں بشریٰ ظہور کے اکاونٹ میں منتقل ہوئے، فراڈ کی رقم بہاول نگر میں اومنی موبائل والٹ اکاؤئنٹ کے ذریعے نکالی گئی جب کہ 10 لاکھ کی رقم نکالنے کے لیے 25 صارفین کے موبائل اکاؤئنٹس استعمال ہوئے۔