20 نومبر ، 2018
اسلام آباد: پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک نے عمر اکمل اور احمد شہزاد کو ٹیم میں منتخب کرنے کی وجہ بتادی۔
پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کیلئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم میں عمر اکمل کے بعد احمد شہزاد کی بھی شمولیت کے بعد کرکٹ فینز کے ذہنوں میں یہ سوال تھا کہ ٹیم نے دو ایسے کھلاڑیوں کو کیوں منتخب کیا جو کسی بھی وقت کسی بھی طرح کے تنازعہ کا شکار ہوسکتے ہیں
جیو نیوز سے گفتگو میں ٹیم کوئٹہ کے مالک ندیم عمر کا کہنا ہے کہ ان کی خواہش تھی کہ ان کھلاڑیوں کو ایک موقع ضرور دیا جائے کہ وہ خود کو مثالی پلیئرز ثابت کرسکیں اور غالباً یہ پی ایس ایل ان کیلئے ایسا کرنے کا ایک آخری موقع ثابت ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ یہ مانا ہے کہ انسان کو ایک موقع ضرور دیا جائے، عامر کو بھی انہوں نے گریڈ 2 میں موقع دیا، جب احمد شہزاد کو کسی نے پک نہیں کیا تھا انہوں نے محسوس کیا کہ یہ اس پلیئر کے ساتھ ذیادتی ہے کیوں کہ احمد ایک اچھا کھلاڑی ہے اور اس کو موقع ملنا چاہئے تاکہ وہ خود کو ثابت کرے۔
ٹیم کے انتخاب پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے اچھی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کیا ہوسکتی، دس تک بیٹنگ، بولرز بھی ہیں، اسپنرز بھی ہیں، آل راؤنڈرز بھی ہیں، اس بار ٹیم بہت اچھی ہے، پچھلی دو تین ٹیموں کے لحاظ سے، نوجوان بھی اچھے ہیں ، عمر اکمل اور احمد شہزاد کو بھی موقع ہے کہ وہ خود کو ثابت کریں۔
ندیم عمر نے کہا کہ ماضی میں یہ مسئلہ رہا تھا کہ غیر ملکی پلیئرز پاکستان نہیں آئے جس کی وجہ سے ان کی ٹیم ٹائٹل کے قریب پہنچ کر بھی جیت نہ پائی لیکن اس بار غیر ملکی پلیئرز کی بڑی تعداد پاکستان آنے کو تیار ہے اور انہیں یقین ہے کہ اس بار ٹرافی سرفراز ہی اٹھائیں گے۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے ندیم عمر نے مزید کہا کہ اس بار ٹیم میں بلوچستان سے دو کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے جو صوبے کے کرکٹرز کے احساس محرومی کو کم کرنے کی جانب ایک قدم ہے اور مستقنبل میں بھی ایسے قدم لئے جائیں گے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ برانڈ کی ویلیو بناچکا ہے، ہم اپنے ہوم گراؤنڈ پر بھی نہیں کھیلتے پھر بھی اتنا مشہور برانڈ ہوگیا لیکن جب لیگ پاکستان آگئی تو اسکی ویلیو تیس گنا بڑھ جائے گی، پاکستان نے ایک ہی برانڈ بنایا جو پی ایس ایل ہے۔