06 مارچ ، 2019
اسلام آباد: محکمہ اوقاف نے وفاقی دارالحکومت میں کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام مساجد و مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں تین مساجد اور دو مدارس کو تحویل میں لے لیا گیا جن کا انتظام اس سے قبل کالعدم تنظیموں کے پاس تھا۔
ذرائع کے مطابق تحویل میں لی گئی مساجد میں مسجد قبا، مدنی مسجد اور علی اصغر مسجد شامل ہے جب کہ مدرسہ خالد بن ولید اور مدرسہ ضیاء القرآن کو بھی تحویل میں لے کر اس کا کنٹرول انتظامیہ نے سنبھال لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مساجد و مدارس کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں تحویل میں لیا گیا ہے جب کہ محکمہ اوقاف نے مساجد کے نئے امام اور خطیب بھی مقرر کردیے۔
مولانا یاسین کو مسجد قبا سے ہٹا کر مولانا عبدالحفیظ کو خطیب مقرر کردیا گیا جب کہ مدنی مسجد سے مولانا اظہر عباسی کو ہٹا کر مولانا عمر فاروق کو خطیب مقرر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مسجد علی اصغر سے خطیب یار محمد کو ہٹا کر قاری محمد صدیق کو مقرر کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد افراد کو بھی حراست میں لیا ہے۔
راولپنڈی میں اسپتال اور ڈسپنسریاں سیل
دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے راولپنڈی میں کالعدم تنظیم کےخلاف کارروائی کی جس میں کالعدم تنظیم کا اسپتال اور 2 ڈسپنسریوں کو سیل کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اڈیالہ روڈ اور چاکرہ میں 2 فلاحی ڈسپنسریاں اور فلاحی تنظیم کا ابوبکر اسپتال سیل کیا گیا ہے جب کہ چاکرہ روڈ پر موجودہ مدرسے کو بھی سرکاری تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
حکومت نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ کالعدم جیشِ محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے بھائی اور بیٹے سمیت کالعدم تنظیموں کے 44 ارکان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
اس حوالے سے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور سیکریٹری داخلہ اعظم سلمان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ زیر حراست افراد میں مولانا مسعود اظہر کے بیٹے حماد اظہر اور بھائی مفتی عبدالرؤف شامل ہیں، مفتی عبدالرؤف اور حماد اظہر کے نام بھارت کے ڈوزیئر میں شامل ہیں، جن افراد کو حراست میں لیا گیا ان سے تفتیش کی جائے گی۔