14 مئی ، 2019
واشنگٹن: امریکا نے 60 سے زائد پاکستانیوں کو مخلتف قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں ملک بدر کرنے کا اعلان کردیا۔
ذرائع کے مطابق امریکا کی جانب سے جن پاکستانیوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اُن پر ویزا قوانین سمیت مختلف قوانین کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکا سے نکالے جانے والے پاکستانیوں پر مجرمانہ الزامات بھی ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس سے خصوصی پرواز کے ذریعے پاکستانیوں کو اسلام آباد لایا جائے گا۔
وزیر خارجہ کا مؤقف
دوسری جانب قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کے اجلاس میں شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ امریکا 70سے زیادہ غیر قانونی پاکستانیوں کو اپنے سے ڈی پورٹ کرنے جارہا ہے، امریکا چاہتا ہے کہ ان 70 پاکستانیوں کو پاکستان قبول کرے لیکن ہم نے انہیں قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کا کہا ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ وزارت داخلہ کے تین افسران پر کچھ وجوہات کی بناء پر وزٹ ویزہ کی پابندی لگائی گئی ہے، ان افسران میں جوائنٹ سیکریٹری، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی پاسپورٹ شامل ہیں، یہ پابندی پاکستان پر نہیں لگی، اس کی وضاحت دونوں طرف سے کردی گئی ہے۔