مصباح کے بیان نے عثمان قادر کا انتخاب متنازع بنا دیا


دورہ آسڑیلیا کے لیے 15 رکنی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں دائیں ہاتھ کے لیگ اسپنر عثمان قادر کو شامل کر کے مصباح الحق نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔

26 سال کے لیگ بریک بولر لیجنڈری عبدالقادر مرحوم کے فرزند ہیں اور پہلی بار قومی ٹیم کے لیے منتخب ہوئے ہیں، 10فرسٹ کلاس میچوں میں 52.81کی اوسط سے 11 وکٹیں لینے والے عثمان قادر پاکستان سپر لیگ کی سب سے مقبول فرنچائز لاہور قلندر کا حصہ رہنے کے ساتھ آسڑیلیا میں کھیلی جانے والی بگ بیش لیگ میں پرتھ اسکوچرز کی بھی نمائندگی کر چکے ہیں۔

تاہم ان کے قومی ٹیم میں منتخب ہونے کو چیف سلیکٹر مصباح الحق نے خود اپنے بیان سے متنازع بنا دیا، 9 اکتوبر کو سری لنکا کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں شکست کے بعد مصباح نے اس وقت کے کپتان سرفراز کے ساتھ پریس کانفرنس میں لیگ اسپنر کے سوال پر کہا کہ یاسر شاہ اور شاداب کے علاوہ ڈومیسٹک ٹیموں میں کسی لیگ اسپنر کا نام بتا دیں جسے پرفارمنس کے باوجود موقع نہیں دیا جا رہا۔

جب ایک صحافی نے مصباح الحق سے استفسار کیا کہ عثمان قادر کے بارے میں کیا خیال ہے تو مسکراتے ہوئے مصباح بولے وہ کہاں کھیل رہے ہیں؟ البتہ ٹھیک گیارہ دن بعد اسی قذافی اسٹیڈیم میں جہاں مصباح الحق کو پتہ نہ تھا کہ عثمان قادر کہاں کھیل رہے ہیں؟ اسی عثمان قادر کو مصباح الحق نے بولنگ کی تعریفوں کے بلند و بانگ دعوے کرتے ہوئے آسڑیلیا کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی کھیلنے کے لیے جانے والی ٹیم کے لیے منتخب کر کے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔

عثمان قادر ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی میں سینٹرل پنجاب کے لیے فیصل آباد میں کھیل رہے ہیں، دسمبر 2013 میں نیشنل بینک کی جانب سے یوبی ایل کے خلاف فرسٹ کلاس ڈیبیو کرنے والے عثمان قادر 2013 کے دورہ ویسٹ انڈیز پر نہیں جا سکے تھے، اس ٹیم کے کپتان مصباح الحق تھے اور چیف سلیکٹر اقبال قاسم تجربے کی غرض سے عثمان قادر کو بطور 17 واں کھلاڑی بھیجنے میں ناکام رہے تھے۔

مزید خبریں :