Time 30 اکتوبر ، 2019
دنیا

جاسوسی کرنے پر واٹس ایپ کا اسرائیلی کمپنی پر مقدمہ


واٹس ایپ نے اسرائیلی ٹیکنالوجی کمپنی پر جاسوسی کیلئے موبائل فون ہیک کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ دائر کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک کی ملکیتی کمپنی واٹس ایپ نے اسرائیل کی ایک ٹیکنالوجی فرم این ایس او گروپ پر الزام عائد کیا ہےکہ فرم نے جاسوسی میں حکومت کی مدد کرنے کے لیے دنیا بھر میں اس کے صارفین کے موبائل فون ہیک کیے۔

واٹس ایپ کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فرم نے چار براعظموں میں 1400 صارفین کے موبائل فون ہیک کیے جن میں سفارتکار، سیاسی مخالفین، صحافی اور سینئر حکومتی عہدیداران کو اپنا نشانہ بنایا۔

واٹس ایپ نے سان فرانسسکو کی فیڈرل کورٹ میں مقدمہ دائر کیا جس میں الزام عائد کیا گیا ہےکہ این ایس او اسرائیلی حکومت کے 20 ممالک میں جاسوسی کے عمل میں سہولت کاری کررہی ہے جن میں اب تک میکسیکو، متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ممالک کی شناخت ہوئی ہے۔

واٹس ایپ کا مزید کہنا ہےکہ سول سوسائٹی کے 100 سے زائد ممبران کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

این ایس او کی جانب سے واٹس ایپ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں متنازع قرار دیا گیا ہے اور ان کا مقابلہ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

فرم کا کہنا ہےکہ این ایس او کا مقصد حکومت کی لائسنس یافتہ انٹیلی جنس اور لاء انفورسمنٹ ایجنسیز کو جرائم و دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ٹیکنالوجی فراہم کرنا ہے۔

جب کہ واٹس ایپ کا کہنا ہےکہ این ایس او کے حملے نے اس کے ویڈیو کالنگ سسٹم کو بری طرح متاثر کیا اور اس کے نتیجے میں متعدد موبائل وائرس سے بھی متاثر ہوئے ہیں۔

واٹس ایپ کے مطابق یہ وائرس این ایس او کے کلائنٹس کو یہ اختیار دے گا کہ وہ حکومت اور انٹیلیجنس اداروں کو موبائل فون کے مالکان کی خفیہ طور پر جاسوسی کا کہہ سکیں۔

مزید خبریں :