24 نومبر ، 2019
پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور سلیکشن کمیٹی کے رکن محمد وسیم نے آسٹریلیا میں پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد نوجوان ٹیم کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھلاڑی نوجوان اور ناتجربہ کار ہیں، تھوڑا تحمل کا مظاہرہ کریں، یہی کھلاڑی مستقبل میں اچھے نتائج دیں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں محمد وسیم نے کہا کہ آسٹریلیا میں نوجوان کرکٹرز نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، نسیم شاہ اور شاہین آفریدی کی سب ہی نے تعریف کی۔
محمد وسیم جو ڈومیسٹک کرکٹ میں 'ناردرن' کے ہیڈ کوچ بھی ہیں، نے کہا کہ آسٹریلیا کو اسی کے گراؤنڈ میں ہرانا پہلے ہی مشکل تھا اور پاکستان کی ٹیم میں بھی تجربے کی کمی تھی لیکن امید ہے آئندہ اور بہتر کرکٹ ہوگی۔
ایک سوال پر رکن سلیکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ برسبین ٹیسٹ میں محمد رضوان اور بابر اعظم کی کارکردگی پاکستان کے لیے مثبت باتیں ہیں، امید ہے یہ کھلاڑی اور بہتر کھیل پیش کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیسٹ میچز میں کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ حریف کی وکٹیں حاصل کی جائیں، ٹیسٹ میچز میں حریف کو دو مرتبہ آؤٹ کیے بغیر کامیابی حاصل کرنا ممکن نہیں ۔
یاسر شاہ کے دفاع میں وسیم کا کہنا تھا کہ وہ اس لیے ناکام ہو رہے ہیں کیوں کہ فاسٹ بولر شروع میں نئے گیند سے وکٹ نہیں لے رہے، اسپنرز کا رول اس وقت شروع ہوتا ہے جب اوپر سے فاسٹ بولر 3 سے 4 وکٹیں حاصل کرلیتے ہیں لیکن پاکستانی بولرز نئے گیند سے وکٹ حاصل نہیں کرپارہے۔
انہوں نے کہا کہ محمد عباس پاکستان کا بہترین بولر ہے، اس کو نہ کھلانے کا فیصلہ یقینی طور پر ٹیم مینجمنٹ نے سوچ سمجھ کر کیا ہوگا، ان کو لگا ہوگا کہ عمران بہتر فارم میں ہے، اس لیے عمران کو موقع دیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلے ٹیسٹ میں میزبان ٹیم نے گرین کیپس کو اننگز اور 5 رنز سے شکست دی ہے۔