01 دسمبر ، 2019
ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے خلاف سنچری بنانے والے لیگ اسپنر یاسر شاہ نے کہا ہے کہ کوشش یہی تھی کہ وکٹ پر زیادہ سے زیادہ وقت گزاروں جس میں کامیاب رہا۔
یاسر شاہ اس وقت بیٹنگ کے لیے آئے جب 89 رنز پر پاکستان کی 6 وکٹیں گر چکی تھیں اور ان کے ساتھ بابر اعظم وکٹ پر موجود تھے۔
یاسر شاہ نے آسٹریلیا کے مضبوط بولنگ اٹیک کے سامنے 213 گیندوں پر 113 رنز بنائے جس میں ان کے 13 چوکے بھی شامل تھے۔
تیسرے روز کھیل کے اختتام پر یاسر شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کوشش یہی تھی کہ میں وکٹ پر زیادہ سے زیادہ رکوں جس میں کامیاب رہا، آسٹریلوی بولر بڑے مشکل ہیں، ان کے خلاف اننگز کھیلنا مشکل رہا۔
یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ بابر اعظم دوسری طرف پر بیٹنگ کر رہے تھے، ان کا ساتھ ہونے کی وجہ سے مجھے بھی بیٹنگ بھی آسان لگنا شروع ہوگئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وکٹ پر رکنے سے ہی زیادہ رنز بنتے ہیں جب میں تیسرے روز کھیل سے قبل نیٹ پر بیٹنگ کررہا تھا تو یہ خیال ذہن میں تھا کہ سارا دن بیٹنگ کروں، گراؤنڈ آتے ہو ئے نسیم شاہ اور محمد موسٰی سے بھی یہی بات کر رہا تھا کہ سارا دن بیٹنگ کرنا ہے جس میں کامیاب رہا اور سنچری بھی ہوئی۔
یاسر شاہ نے اپنے ساتھی بلے بازوں کے ان کی طرح بیٹنگ نہ کرنے کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال پر کہا کہ آسٹریلوی بولرز بڑے تجربہ کار ہیں لیکن بیٹسمینوں کو وکٹ پر ٹھہرنا چاہیئے تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں کنڈیشنز ایسی ہیں کہ پہلی اننگز میں اسپنرز کو مدد نہیں ملتی، انہوں نے لائن پر بولنگ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اس میں کامیاب نہ ہو سکے اور زیادہ رنز دے دیے۔
یاد رہے کہ آسٹریلیا کے درمیان دوسرے اور آخری ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں فالو آن کا شکار ہونے والی قومی ٹیم کے سر پر وائٹ واش کا خطرہ منڈلانے لگا ہے، ایڈیلیڈ میں کھیلے جارہے پنک بال میچ میں قومی ٹیم آسٹریلیا کے 589 رنز کے جواب میں 302 رنز پر ڈھیر ہو کر فالو آن کا شکار ہوئی۔
آسٹریلیا کے کپتان نے پاکستان کو دوبارہ بیٹنگ کی دعوت دی تو پہلی اننگز کے 287 رنز کے خسارے میں موجود پاکستانی بلے باز دوسری اننگز میں بھی لڑکھڑا گئے۔
تیسرے روز کھیل کا اختتام ہوا تو پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر 39 رنز بنا لیے تھے اور قومی ٹیم کو اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے اب بھی مزید 248 رنز درکار ہیں۔ شان مسعود 14 اور اسد شفیق 8 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔