16 دسمبر ، 2019
پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملے میں شامل وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو اب تک گرفتار نہیں کیا جاسکا، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ جو بھی ہوگا قانون کے مطابق ہوگا،کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
لاہور میں دل کے اسپتال پر وکلاء کے حملے کو 5 روز گزر چکے ہیں جب کہ واقعے میں ملوث وزیراعظم عمران خان کے بھانجے کی ویڈیو سامنے آنے کے باجود انہیں پولیس اب تک گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ لاہور واقعے کی مکمل تحقیقات منظر عام پر لائی جائیں گی۔
سندھ کے ضلع گھوٹکی کے علاقے گڑھی چاکر میں بزدار قبیلے کے چیف سردار رحیم بخش خان بزدار سے ان کے رشتے دار کے انتقال پر تعزیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بھانجے کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں،کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
دوسری جانب لاہور میں وزیرِقانون پنجاب راجا بشارت نے عثمان بزدارسےملاقات کی۔
وزیرِ قانون پنجاب نے وزیراعلیٰ عثمان بزدارکو پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی حملہ کیس میں اب تک ہونےوالی پیش رفت سے آگاہ کیا ۔عثمان بزدار نے انہیں واقعےکے عدالتی اورقانونی معاملات کی مکمل پیروی کی ہدایت کی ۔
دوسری جانب حملے کے وقت اسپتال کے باہر ہوائی فائرنگ کرنے والے وکیل کی بھی شناخت ہو گئی ہے۔
پولیس کے مطابق وکیل کا نام عابد ناز ہے اور اس کا دفتر لوئر مال روڈ پر معروف حلیم کی دکان کے عقب میں واقع ہے۔
اس کے علاوہ صوبائی وزیر فیاض چوہان پرتشدد کرنے والے وکیل کو بھی پولیس تاحال گرفتار نہیں کرسکی ہے۔
پولیس کے مطابق وکیل کی شناخت محمد عبدالماجد کے نام سے ہوئی ہے جو ہربنس پورہ کا رہائشی ہے اور اپنے گھر کو تالے لگا کر فرار ہے جس کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ11 دسمبر کو وکلاء کے جتھے نے لاہور میں دل کے اسپتال پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 مریض بروقت علاج نہ ملنے پر انتقال کرگئے تھے۔
وکلاء نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور ڈاکٹرز، عملے اور تیمارداروں کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ ڈالے تھے۔
پی آئی سی پر حملہ کرنے والے وکلاء کے جتھے میں وزیراعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی بھی شریک تھے اور انہیں مختلف کارروائیاں کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔