22 دسمبر ، 2019
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ کراچی میں 10 سال بعد ٹیسٹ کرکٹ کا ہونا خوش آئند ہے، ساتھی کرکٹرز کو ٹیسٹ کھیلتا دیکھ کر دل للچا رہا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سرفراز احمد کو دورہ آسٹریلیا سے قبل کپتانی سے برطرف اور ٹیم سے ڈراپ کردیا تھا تاہم کراچی میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان جاری ٹیسٹ میں اتوار کو گراؤنڈ مدعو کیا۔
نیشنل اسٹیڈیم پہنچتے ہی سرفراز کا سامنا ٹیم کے میڈیا مینجر رضا راشد سے ہوا تو دونوں نے گرمجوشی سے ایک دوسرے سے ملاقات کی۔
میڈیا سے گفتگو میں سرفراز احمد نے کہا کہ کراچی میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی خوش آئند ہے، اچھی بات یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کراچی ٹیسٹ میں مستحکم پوزیشن میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے ٹیم یہ میچ ضرور جیتے گی اور تاریخی میچ کو فتح کے ساتھ یادگار بھی بنائے گی۔
ایک سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ ساتھی کرکٹرز کو دیکھ کر ان کا دل بھی چاہ رہا ہے کہ وہ میدان میں ہوتے لیکن جو کھیل رہے ہیں وہ بھی دوست ہیں اور وہ ان کے لیے خوش ہیں، دوستوں کو ٹیسٹ کھیلتا دیکھنا ایسا ہی ہے جیسے وہ کھیل رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ٹیم کی سپورٹ کے لیے اسٹیڈیم آئے ہیں، کھلاڑیوں سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں لیکن وہ ڈریسنگ روم کا ماحول َمس کرتے ہیں۔
سرفرا ز احمد نے اس موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی تعریف کی اور کہا کہ ٹیسٹ سیریز کے دوران کرکٹرز کو میدان میں بلانا پی سی بی کا ایک اچھا قدم ہے اس سے کھلاڑیوں کی عزت افزائی ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ کراچی ٹیسٹ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا ہے اور میچ کے آخری دن سری لنکا کو جیتنے کے لیے 264 رنز درکار ہیں جب کہ پاکستان کو سری لنکا کے 3 کھلاڑی آؤٹ کرنا ہیں۔
کراچی ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستان نے اپنی دوسری اننگز کھانے کے وقفے پر 555 رنز 3 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کر دی تھی۔
پاکستان کی جانب سے دیے گئے 476 رنز کے ہدف کے تعاقب میں سری لنکا کی بیٹنگ جاری ہے اور آئی لینڈرز نے 7 وکٹوں کے نقصان پر 212 رنز بنا لیے ہیں اور اسے جیت کے لیے مزید 264 رنز درکار ہیں۔