پاکستان
Time 17 جنوری ، 2020

شاہی قلعے میں شادی: کمپنی کیخلاف مقدمے میں نئی دفعات شامل کرنے کی درخواست

وَالڈ سٹی اتھارٹی نے لاہور کے مشہور  شاہی قلعے میں خلاف ضابطہ شادی رچانے والی نجی کمپنی کے خلاف درج مقدمے میں مزید دفعات شامل کرانے کے لیے پولیس کو درخواست دے دی۔

والڈ سٹی اتھارٹی کی جانب سے نجی کمپنی کے خلاف مقدمے میں تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 188 ،406 اور اینٹی کویٹی ایکٹ 1976ء کی شق 18 اور 19 شامل کرانے کے لیے پولیس کو درخواست جمع کرائی گئی۔

والڈ سٹی اتھارٹی کے مطابق نجی کمپنی نے شادی کی تقریب کا انعقاد کرکے نہ صرف اجازت نامے میں درج شرائط کی خلاف ورزی کی بلکہ تاریخی شاہی قلعے کی عمارت کو بھی نقصان پہنچایا۔

اُدھر آرکیالوجی حکام کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے جس میں شاہی قلعے کا انتظامی کنٹرول واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اگر پولیس نے مقدمے میں نئی شقیں شامل کر لیں تو عدالت ملزم کو 3 سال تک سزا سنا سکتی ہے اور اگر یہ دفعات شامل نہیں کی جاتیں تو عدالت ملزم کو قید کی بجائے صرف جرمانہ عائد کر سکتی ہے۔

خیال رہے کہ مقدمے میں نامزد ملزم نجی کمپنی کے ایگزیکٹو ایڈمن اسجد نواز نے ایڈیشنل سیشن جج سے 20 جنوری تک ضمانت قبل از گرفتاری کروا رکھی ہے۔

رواں ماہ 9 جنوری کو ایک معروف نجی کمپنی نے شاہی قلعہ لاہور کے شاہی کچن میں کارپوریٹ ڈنر کے نام پر تقریب کی اجازت لی تھی تاہم دھوکے سے وہاں مہندی کی تقریب رچالی گئی جس میں 300 مہمانوں نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی جب کہ ثقافتی ورثے کی حدود میں مہندی کی تقریب پر چیف سیکرٹری پنجاب نے شاہی قلعہ کے انچارج بلال طاہر کو بھی معطل کردیا تھا۔

مزید خبریں :