01 فروری ، 2020
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کاروبار کو آسان بنانے والے 10 بہترین ملکوں میں شامل ہوگیا ہے، ملک اسی سمت ترقی کرتا رہا تو سرمایہ کاری کا مرکز بن جائے گا۔
ترک میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے اقتدار سنبھالا تو ملک کو اقتصادی چیلنجز کا سامنا تھا لیکن اب پاکستان کی اقتصادی صورتحال بہتر ہوگئی ہے اور موجودہ حکومت نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر 75 فیصد قابو پالیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کا اگلا ہدف منہگائی پر قابو پا کر ملکی پیدوار میں اضافہ کرنا ہے، کم آمدن والے افراد کے لیے سستے گھروں کے بڑے منصوبے پر بھی کام جاری ہے، اگلے 10 سال میں متبادل ذرائع سے 40 فیصد توانائی حاصل کی جائے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپٹ مافیا ملک میں ’اسٹیٹس کو‘ برقرار رکھنا چاہتا ہے ،اپوزیشن خوف زدہ ہے کہ اگر ہم کامیاب ہوگئے تو ان کی سیاست ختم ہوجائے گی۔
’پاکستان کی کوششوں سے امریکا ایران تناؤ میں کمی ہوئی‘
امریکا ایران تنازعے کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سفارتی کوششوں سے ایران امریکا تناؤ میں کمی ہوئی ہے تاہم دونوں ممالک کے درمیان معاملات کے مستقل حل کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مسلم ممالک کے تنازعات کے حل کے لیے اپنا کردارادا کرتا رہے گا۔
بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا نظریہ یہ ہے کہ بھارت صرف ہندوؤں کا ہے وہاں 20 کروڑ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، جب کہ مقبوضہ کشمیر میں بھی بنیادی انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔
'ترکی کےساتھ تعلقات تحریک خلافت کے وقت سے ہیں'
پاک ترک تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ترکی کےساتھ تعلقات تحریک خلافت کے وقت سے ہیں، ترکی کے عوام اب تک اس مدد کی تعریف کرتےہیں، ہمارے اب ترکی کے ساتھ ریاستی سطح پر مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں۔
وزیراعظم نے ترکی کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ترکی سے تعلقات مزید مضبوط کرنا چاہتےہیں، ترکی پاکستان سے کان کنی کے شعبے میں تعاون کر سکتا ہے۔