09 مئی ، 2020
لاہور: حکومت پنجاب نے ذخیرہ اندوزی اور کورونا وائرس کی روک تھام سمیت 7 ترمیمی آرڈیننس اسمبلی میں پیش کردیے۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 40 منٹ تاخیر سے شروع ہوا جس دوران اپوزیشن نے نیب اور کورونا وائرس کے حوالے سے حکومتی اقدامات کو ناکافی قراردیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق کا کہناتھا کہ تمام ہیلتھ ورکرز کو حفاظتی کٹس دی جائیں۔
وزیر قانون راجہ بشارت نے ایوان میں متعدی امراض کی روک تھام ،مقامی حکومتیں ،دیہی پنچائتیں اور نیبر ہڈ کونسلز سمیت 7 ترمیمی آرڈیننس پیش کیے جنہیں اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے متعلقہ اسٹینڈنگ کمیٹیوں کو بھجوادیا۔
وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہناتھاکہ حکومت کورونا سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
ن لیگ کی عظمی بخاری نے کہا کہ ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل اسٹاف اور نرسز میں کرونا کیسز سامنے آرہےہیں، اس لیے ۔ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کی جائے۔
ان کا کہناتھاکہ شہبازشریف متحرک ہونے پر نیب کے بلاوے بھی شروع ہو گئے ہیں، آٹا اورچینی کی چوری پر نیب خاموش ہے۔
بعد ازاں ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس پیر صبح ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔