04 جون ، 2020
لاہورکے سروسز اسپتال میں انیستھیزیا کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مقصود علی کورونا کے باعث انتقال کرگئے جبکہ کراچی میں گرینڈ ہیلتھ الائنس نے حفاظتی کٹ، سیکیورٹی اور ڈاکٹروں کےلیے آئسو لیشن سینٹرقائم کرنے کا مطالبہ کیا اور بصورت دیگر 11جون سے صوبے بھر میں او پی ڈیز کے بائیکاٹ کی دھمکی دے دی۔
سروسز اسپتال لاہور کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مقصود علی کورونا کے باعث انتقال کر گئے۔ لاہور میں کورونا سے جاں بحق ہونے والے یہ دوسرے ڈاکٹر ہیں۔
انتظامیہ سروسز اسپتال کے مطابق انیستھیزیا کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مقصود کورونا مریضوں کے علاج معالجے کی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔ اسی دوران ان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
ڈاکٹر مقصود کئی روز سے آئی سی یو میں زیر علاج تھے جہاں وہ زندگی کی بازی ہار گئے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ شہید ڈاکٹر مقصود علی جیسے عظیم مسیحا طب کے شعبے کی شان ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل لاہور کے نجی اسپتال میں تعینات ڈاکٹر ثنا فاطمہ بھی کورونا وائرس سے جاں بحق ہو گئی تھیں۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے سندھ حکومت کو 8 جون تک کا الٹی میٹم دے دیا
ادھر گرینڈ ہیلتھ الائنس نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے سندھ حکومت کو 8 جون تک کا الٹی میٹم دے دیا اور ڈاکٹر، نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے 11 جون سے صوبے بھر میں مکمل ہڑتال کا اعلان کردیا۔
جناح اسپتال کے قومی ادارہ برائے اطفال میں ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنا 13 نکاتی ایجنڈا پیش کردیا۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محبوب نورانی کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کھولنے سے عوام اور ہیلتھ ورکرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا جبکہ سندھ میں ہیلتھ ورکرز کو کوئی سہولت نہیں دی گئی اور نہ ہی حفاظتی سامان دیا گیا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پیرا میڈیکل اسٹاف کے لیے آئسولیشن سینٹر قائم کیا جائے، دوران ڈیوٹی جاں بحق ہونے والے ہیلتھ ورکرز کو شہداء پیکج دیا جائے۔
پی ایم اے کے رکن ڈاکٹر محمد خان شر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ہیلتھ ورکرز کو سولی چڑھا رہی ہے جبکہ ڈبلیو ایچ او کے اصولوں پر عمل نہیں ہورہا۔
اس موقع پر نرسز نے بھی اپنا مطالبہ پیش کرتے ہوئے کہا انہیں پروفیشنل ہیلتھ الاؤنس دیا جائے۔
گرینڈ ہیلتھ ا لائسنس کی ذمہ داران کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ان کے مطالبات منظور نہ کیے تو 8 جون سے تین روز تک ٹوکن ہڑتال کی جائے گی جبکہ 11 جون سے او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا جائے گا اور ہر شہر کے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔