29 جون ، 2020
سابق فرانسیسی وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کو جعلی نوکری کے مقدمے میں قید اور جرمانے کی سزا سنادی گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانس کی ایک عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم فرانسوا فییون اور ان کی اہلیہ پینیلپی فییون کو دھوکا دہی اور سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزام میں قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
سابق وزیراعظم پر الزام تھا کہ انہوں نے 1990ء سے لے کر 2000ء کے دوران بطور رکن پارلیمنٹ اپنی اہلیہ کو اپنا پارلیمانی معاون ظاہر کیا جس کے بدلے ان کی اہلیہ کو سرکاری خزانے سے لاکھوں یورو ادا کیے گئے حالانکہ ان کی اہیلہ نے کبھی بھی ان کے معاون کے طور پر کام نہیں کیا تھا۔
عدالت نے الزام ثابت ہونے پر فرانسوا فییون کو 5 سال قید اور 4 لاکھ یورو جرمانے کی سزا سنائی ہے اور وہ آئندہ 10 سال تک کوئی بھی منتخب عوامی عہدہ اپنے پاس رکھنے کے لیے نااہل ہوگئے ہیں۔
عدالت نے ان کی اہلیہ کو بھی شریک جرم قرار دیتے ہوئے 3 سال قید اور پونے 4 لاکھ یورو جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
خیال رہے کہ 66 سالہ ر فرانسوا فییون کا شمار فرانس کے سینیئر سیاستدانوں میں ہوتا ہے اور وہ 2007ء سے 2012ء کے عرصے میں وزیراعظم کے عہدے ہر بھی فائز رہے ہیں۔
وہ 2017ء میں ملکی صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل اہم امیدوار تھے تاہم اس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد ان کی صدارتی مہم بری طرح ناکام ہو گئی تھی۔