08 جولائی ، 2020
اسلام آباد: احتساب عدالت نے تیسرے رینٹل پاور ریفرنس میں سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف سمیت 10 ملزمان کی بریت کی درخواستیں مسترد کر کے ٹرائل جاری رکھنے کا فیصلہ سنادیا۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے راجا پرویز اشرف سمیت 10 ملزمان کی نوڈیرو ٹو رینٹل پاور ریفرنس میں بریت کی درخواستیں مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا۔
سابق وزیراعظم سمیت دیگر ملزمان کے خلاف 2013 میں نیب نے رینٹل پاور ریفرنس دائر کیا تھا ان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور قومی خزانے کو 75 لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام تھا۔
ملزمان نے نیب کے ترمیمی آرڈیننس 2019 کے تحت بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں جن کی نیب کی جانب سے مخالفت کی گئی۔
نیب کے مطابق گڈو پاور پلانٹ کی مشینری نوڈیرو ٹو پاور پلانٹ کو منتقل کرنے کی کوشش کی گئی، نیپرا نے گڈو پاور پلانٹ کی مشینری منتقل کرنے کی منظوری دینے سے انکار کیا لیکن مشینری منتقلی کے لیے ملزمان نے 75 لاکھ کی پروسیسنگ فیس پہلے ہی جاری کر رکھی تھی اس طرح غیر قانونی کام کے لیے فیس دے کر خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔
جن ملزمان کی بریت کی درخواستیں مسترد کی گئیں ان میں راجا پرویز اشرف، طارق نذیر، عبدالمالک، رسول خان محسود، شاہد رفیع، شیخ ضرار اسلم، طاہر بشارت چیمہ، ملک محمد رضی عباس، وزیر علی بھائیو اور رانا محمد امجد شامل ہیں۔
راجا پرویز اشرف سمیت دیگر ملزمان کو اس سے قبل ساہو وال اور پیراں غائب رینٹل پاور ریفرنسز سے بری کیا جا چکا ہے۔
واضح رہےکہ سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے خلاف 11 نیب ریفرنسز زیر سماعت ہیں جن میں سے 2 میں عدالت بری کر چکی ہے۔