25 اگست ، 2020
مون سون کے اب تک کے سب سے طاقتور اسپیل میں کراچی سمیت سندھ بھر میں جم کر بارش ہورہی ہے۔
طویل بارش نے کراچی کو پھر دریا بنادیا، مضافاتی علاقے تو پہلے ہی زیر آب تھے، تازہ سیلابی ریلے شہر کے دیگر علاقوں کے گھروں اور اسپتالوں میں داخل ہوگئے، گلستان جوہر میں پہاڑی تود ہ گرنے سے پارکنگ ایریا میں کھڑی 20 گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔
سڑکوں پر گاڑیاں ڈوبتی اور خراب ہوتی رہیں، ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم رہا، مختلف حادثات میں 2 بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر میں بارش کا سلسلہ جمعرات تک جاری رہ سکتا ہے۔
کراچی میں گزشتہ رات سے وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری رہا، شہر کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی جن میں آئی آئی چند ریگر روڈ، صدر، کھارادر، کورنگی، لانڈھی، گلشن حدید، نیو کراچی، نارتھ کراچی، ملیر، ائیرپورٹ اور دیگر علاقوں میں تیز بارش ہوئی۔
بارش کے چھٹے اور طوفانی اسپیل نے کراچی کو پھر دریا بنادیا، اکثر علاقے سیلابی صورتحال سے دوچار ہیں، سرجانی ٹاؤن اور نیوکراچی جیسے علاقوں کا بیڑا تو پہلے ہی غرق تھا، مگر حالیہ بارش میں ڈیفنس، پی ای سی ایچ ایس ، گلشن اقبال، نیا ناظم آباد، عزیز آباد، شادمان ٹاؤن، عباس ٹاؤن اور دیگر کئی علاقوں میں بھی پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔
بے تحاشا دباؤ کے باعث شہر کے تباہ حال نالوں نے ہاتھ کھڑے کردیے، گٹروں سے سیوریج کا پانی اُبل اُبل کر یوں باہر آیا کہ شاہراہ فیصل سمیت اہم شاہراہیں جھیل میں تبدیل ہوگئیں، درجنوں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں کہیں ڈوبیں تو کہیں خراب ہوئیں۔ ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم رہا۔
گلستان جوہر میں منور چورنگی کے قریب پہاڑی تودہ گرنے سے پارکنگ ایریا میں کھڑی 20گاڑیوں کو نقصان پہچا۔
نرسری مارکیٹ سمیت بارش کا پانی شہر کی کئی مارکیٹوں میں داخل ہوا جس سے دکانوں میں رکھا قیمتی سامان برباد ہوگیا۔
پانی شہر کے کئی اسپتالوں میں بھی داخل ہوا جہاں مریضوں اور تیمارداروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ مختلف علاقوں میں دیوار گرنے اور جوہڑ میں ڈوبنے سے 2 بچے جاں بحق بھی ہوئے ہیں۔
شدید بارش کے باعث کورنگی کاز وے ٹریفک کیلئے پہلے ہی بند ہے جبکہ ملیر تھڈو ڈیم سے بھی پانی کا اخراج شروع ہوگیا جس سے اطراف کی آبادیاں زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔
ملیر ندی میں طغیانی کے باعث کورنگی کراسنگ روڈ بند کردیا گیا جبکہ کورنگی کازوے پہلے ہی بند کیا جاچکا ہے، گودام چورنگی کا ٹریفک جام صادق پل کی جانب موڑ دیا گیا۔ ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ بلوچ کالونی سے جانے والوں کو قیوم آباد بھیجا جارہا ہے، شہری پریشانی سے بچنے کے لیے متبادل راستہ اختیار کریں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مون سون بارشوں کے پیش نظر صوبے بھر میں رین ایمرجنسی نافذ کردی۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے پروونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کو ریلیف کا کام شروع کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ تمام متعلقہ سرکاری اداروں کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں اور چھٹیوں پر موجود ملازمین کو اپنے محکموں میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے کراچی میں آج صبح 8 سے دوپہر 2 بجے تک بارش کے اعداد و شمار جاری کردیے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں اب تک سب سے زیادہ بارش پی اے ايف فيصل بيس پر 125 ملی ميٹر ريکارڈ کی گئی، ناظم آباد میں 76.6، صدر 77 ، گلشن حدید 72، لانڈھی 69.5، موسمیات 71.2، یونیورسٹی روڈ 68.8، جناح ٹرمینل 57.2 اور پی اے ایف مسرور بيس پر 50 ملی ميٹر بارش ريکارڈ کی گئی۔
سرجانی ٹاؤن کے متاثرہ علاقوں سے 4 روز بعد بھی پانی نہیں نکالا جا سکا ہے جس کے باعث 80 فیصد سے زائد آبادی نقل مکانی پر مجبور ہو چکی ہے، شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت تختوں اورڈرمز کے ذریعے کشتیاں بنا ئی ہوئی ہیں۔
محکمہ موسمیات نے کراچی میں پانی کے ریلوں کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے آج اور کل شہر میں تیز بارش کی پیشگوئی کررکھی ہے جس سے شہر میں اربن فلڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔
ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردار سرفراز کا کہنا ہےکہ ہوا کے کم دباؤ نے زیریں سندھ سمیت کراچی کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہوا کے کم دباؤ کو آگے بڑھنے میں مزید دو دن لگ سکتے ہیں جس سے کل بھی شہر میں طوفانی بارشوں کا امکان ہے اور بارش کا یہ سلسلہ جمعرات تک جاری رہ سکتا ہے۔
شہر میں بارش کے باعث کے الیکٹرک کے متعدد فیڈرز ٹرپ کرگئے جس سے کراچی کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہےکہ پانی کی سطح بتدریج بڑھنے سے کچھ مقامات پر حفاظتی طور پر بجلی بند کی جارہی ہے کیونکہ سیلابی صورتحال کے دوران بجلی بحال کرنا خطرناک ہوسکتا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو رہا ہے، نہایت مشکل صورتحال میں کے الیکٹرک انتظامیہ متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے، گلشن، گلستان جوہر، سوسائٹی اور بن قاسم میں بجلی کی تنصیبات میں پانی داخل ہوچکا ہے، کھڑے پانی کی نکاسی کے ساتھ کےالیکٹرک کی ٹیمیں بجلی بحالی کاکام تیزی سےکرسکتی ہیں۔