13 دسمبر ، 2020
اٹھارہ لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل ضلع بدین میں کورونا وائرس میں مبتلا 17 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
جان کی بازی ہار جانے والوں میں جیو نیوز کے سینئر رپورٹر حنیف زئی سمیت دیگر ایسے افراد شامل ہیں جو بدین میں وینٹی لیٹر کی سہولت نہ ملنے کے باعث کراچی میں یا حیدرآباد کے اسپتالوں میں دم توڑ گئے۔
کورونا کی دوسری لہر کے دوران گزشتہ دو ماہ میں 600 سے زائد کیسز سامنے آ چکے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ضلع کے 5 بڑےاسپتالوں میں نہ تو آئی سی یو وارڈ ہیں اور نہ ہی وینٹلرز کی سہولت میسر ہے۔
بدین میں کورنا وائرس سے 17 افراد کی ہلاکت کے باوجود محکمہ صحت کی جانب سے کسی قسم کے اقدامات سامنے نہ آئے جس کی وجہ سے مریض حیدرآباد اور کراچی جانے پر مجبور ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسربدین بھی اعتراف کر چکے ہیں کہ بدین کے سرکاری اسپتالوں میں وینٹٰی لینٹرز کی سہولت نہیں ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے سندھ حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے کے بجٹ جاری ہونے کے باوجود بدین کے سرکاری اسپتال بنیادی طبی سہولتوں سے محروم ہیں، آئی سی یو وارڈ سمیت طبی سہولتیں فراہم کر کے شہریوں کو زندگی کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔