28 اپریل ، 2021
کراچی میں 3 ماہ میں ایک فیصد سے بھی کم افراد کو کورونا کی ویکسین لگ سکی ہے جب کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں صورتحال اس سے بھی زیادہ خراب ہے۔
ملک بھر میں کورونا ویکسین لگانے کا عمل 2 فروری 2021 سے شروع ہوا اور سندھ کو اب تک وفاق کی جانب سے مختلف اقسام کی 6 لاکھ 53 ہزار ویکسین فراہم کی جاچکی ہیں جن میں سے 5 لاکھ 80 ہزار مختلف اضلاع کو دی گئی ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق مجموعی طور پر کراچی میں صرف 51 ہزار معمر افراد اور صوبے کے دیگر اضلاع میں صرف 13 ہزار معمر افراد کو ویکسین کے دونوں ڈوز لگ سکے ہیں جب کہ صوبے بھر میں سنگل ڈوز لگوانے والے شہریوں کی تعداد ایک لاکھ 59 ہزار ہے جس میں ایک لاکھ 20 ہزار کراچی کے شہری ہیں جو صوبے کی مجموعی آبادی کا ایک فیصد بھی نہیں ہے۔
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں اب تک 2 لاکھ 83 ہزار افراد کو سائنوفارم نامی ویکسین کی پہلی ڈوز لگائی گئی ہے جس میں ایک لاکھ 59 ہزار معمر افراد اور ایک لاکھ 23 ہزار ہیلتھ ورکرز ہیں صوبے میں صرف ایک لاکھ 49 ہزار افراد کو سائنوفارم کی دوسری ڈوز لگ سکی ہے اور اس میں بھی معمر افراد کی تعداد صرف 64 ہزار ہے جب کہ باقی 85 ہزار ہیلتھ ورکرز ہیں۔
محکمہ صحت کا بتانا ہےکہ صوبے کی آبادی تقریباً 4 کروڑ 78 لاکھ ہے اور کورونا ویکسین کی دوسری ڈوز لگوانے والے افراد کی تعداد مجموعی آبادی کا ایک فیصد بھی نہیں بنتی، اسی طرح کراچی کی آبادی کو اگر پونے تین کروڑ سمجھا جائے تو کراچی میں صرف 51 ہزار معمر افراد کو کورونا ویکسین لگائے جانے کے بعد یہ تناسب اور زیادہ مضحکہ خیز لگنے لگتا ہے۔
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت سندھ کے مختلف اضلاع کے پاس مجموعی طور پر صرف ایک لاکھ 28 ہزار 46 ویکسین کی ڈوز موجود ہیں جب کہ سندھ حکومت کے پاس صرف 72 ہزار 531 ویکسین بچی ہیں جس میں سائنو ویک کے 70 ہزار ڈوز، سائنو فارم کے 2 ہزار 391 ڈوز اور کین سائنو کے صرف 70 ڈوز شامل ہیں۔