Time 29 اپریل ، 2021
پاکستان

کورونا جان لیوا لیکن اندرون سندھ کے سرکاری اسپتال آئی سی یو وارڈ اور وینٹی لیٹرز سے محروم

سندھ میں کورونا وائرس کی تیسری لہر جان لیوا ثابت ہو رہی ہے لیکن اس کے باوجود حیدرآباد سمیت اندرون سندھ کے کئی اضلاع کے سرکاری اسپتال آئی سی یو اور وینٹی لیٹر کی سہولت سے محروم ہیں۔

سندھ میں ایک سال کے دوران کورونا وائرس کے باعث اب تک ساڑھے 4 ہزار سے زائد شہری  جان کی بازی ہار چکے ہیں اور 2 لاکھ سے زائد متاثرہ افراد میں سے نصف کا تعلق اندرون سندھ کے 20 اضلاع سے ہے جہاں اج بھی سرکاری اسپتالوں میں آئی سی یو وارڈ کا وجود ہی نہیں ہے۔

لیاقت یونیورسٹی اسپتال حیدرآباد میں واحد کورونا آئی سی یو وارڈ 36 بیڈز پر مشتمل ہے جس میں 14 وینٹی لیٹرز بھی شامل ہیں لیکن یہ وارڈ صرف حیدرآباد ہی نہیں اندرن سندھ کے مریضوں کو سہولتیں فراہم کر رہا ہے۔

حیدرآباد کے پانچ بڑے سرکاری اسپتالوں میں آئی سی یو اور وینٹی لیٹر کی سہولت نا ہونے کے باعث مریض گھروں میں آکسیجن لگانے پر مجبور ہیں۔

کورونا وائرس کی لہر سے سندھ بھر کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمنٹے کے لیے تمام سرکاری اسپتالوں کو بلاتفریق اپ گریڈ کیا جائے تاکہ صحت کی سہولتیں ان کے ضلع کے سرکاری اسپتالوں میں حاصل ہوں۔

مزید خبریں :