10 اگست ، 2021
پاکستان اور بھارت کے درمیان مختلف معاملات پر کشیدگی ہمیشہ ہی برقرار رہتی ہے جس کا اثر کھیل، شوبز اور دیگر شعبوں پر بھی پڑتا ہے۔
البتہ اکثر اوقات سرحد کے دونوں جانب مقیم افراد انفرادی طور پر اس کشیدگی کو بھلا کر ایک دوسرے کے لیے نیک خواہشات اور محبت کا اظہار کرتے بھی نظر آتے ہیں۔
بھارت کی طرف سے ٹوکیواولمپکس میں جیولین تھرو ( نیزہ بازی ) کے مقابلے میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے ایتھلیٹ نیرج چوپڑا نے بھی دونوں ملکوں میں جاری کشیدگی کو نظر انداز کرتے ہوئے اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں نیرج چوپڑا نے پاکستانی کھلاڑی ارشد ندیم کے حوالے سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’اور زیادہ اچھا ہوجاتا اگر ارشد ندیم بھی میڈل جیت جاتے ، اس سے ایشیا کا نام ہوجاتا۔
پاکستان اور بھارت کا مقابلہ کہیں بھی کسی بھی کھیل میں ہو ہمیشہ دونوں ملکوں کی عوام اس میچ کو میچ سے زیادہ ہی تصور کرلیتی ہے۔
نیرج چوپڑا پاکستان اور انڈیا کے درمیان کھیلوں کے مقابلوں کے حوالے سے دونوں ملکوں میں ہونے والی اس کشیدگی کو نہیں مانتے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سب کرکٹ میں تو چل جاتا ہے لیکن اولمپکس میں یہ سب کرنا ٹھیک نہیں ہے۔
اولمپکس فائنل کے اگلے روز بھارتی اور پاکستانی اسٹارز اختتامی تقریب سے قبل ڈائننگ ہال میں ملے۔ انہوں نے مصافحہ کیا اور ایک دوسرے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
اس حوالے سے نیرج کا کہنا تھا کہ ’ارشد نے مسکراتے ہوئے مجھے مبارک باد دی اور پھر میں نے بھی انھیں کہا کہ آپ اپنے قومی لباس میں تگڑے (مضبوط) نظر آرہے ہیں۔‘
نیرج کا کہنا تھا کہ ارشد نے اچھا کھیل پیش کیا اور میں نے انہیں مستقبل کیلئے نیک خواہشات پیش کیں۔
یاد رہے کہ ٹوکیو اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلے میں بھارت کے نیرج چوپڑا نےگولڈ میڈل حاصل کیا تھا جبکہ پاکستان کے ارشد ندیم نے پانچویں پوزیشن حاصل کی تھی۔