Time 28 اگست ، 2021
پاکستان

پشاور: افغان میڈیکل طالبہ کا والد کو منشیات کے مقدمے میں پھنسانے کا الزام

پشاور میں مقیم میڈیکل کالج کی افغان طالبہ ’فرشتہ‘ نے الزام لگایا کہ اس کے والد کو پولیس نے منشیات کے جھوٹے مقدمے میں پھنسایا جبکہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے ان کے والد کو گھر سے حراست میں لیا گیا۔

افغان طالبہ فرشتہ نے پریس کانفرنس کے دوران پشاور پولیس پر الزام لگایا کہ پشتخرہ تھانے کے پولیس انسپکٹر عباد وزیر نے والد محمد رفیق کو گھر سے اٹھاکر جھوٹے مقدمے میں پھنسایا۔

انہوں نے کہا کہ گھر کے قریب سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، جس میں پولیس کی کارروائی کو دیکھا جاسکتا ہے۔

فرشتہ نے وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان سے پولیس زیادتی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

پولیس ایف آئی آر کے مطابق تین اگست کو رنگ روڈ میں پشتخرہ کے علاقے میں کارروائی کے دوران 2 افغان باشندوں کو گرفتار کیاگیا جن کے قبضے سے 6 کلو گرام آئس اور 10 کلو گرام ہیروئن برآمد کرکے مقدمہ درج کیاگیا۔

سی سی پی او پشاور عباس احسن نے جیونیوز سے بات چیت میں بتایا کہ انہیں ابھی تک افغان طالبہ کی درخواست نہیں پہنچی، درخواست ملی تو اس کا جائزہ لیں گے۔

مزید خبریں :