پاکستان

'پارلیمنٹ کے سامنےگاڑی میں بیٹھے شخص نےسخت زبان استعمال کی اور راستہ روکا '

سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسی کی گرفتاری کا حکم نہیں دیا،  پارلیمنٹ کے سامنے مشکوک گاڑی دیکھ کر پولیس اہلکاروں سے پوچھا  تھا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈزون کی شاہراہ دستورپر سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کالے شیشوں والی مشکوک گاڑی کی نشاندہی کی تو گاڑی نے ان کا راستہ روکا اور گاڑی میں بیٹھے شخص نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو برا بھلا کہا۔

پولیس ذرائع کے مطابق جسٹس فائز عیسٰی اپنی رہائش گاہ سے پیدل سپریم کورٹ جا رہے تھے، انہوں نےکالے شیشوں اور غیرقانونی نمبرپلیٹ کی نشاندہی کی،  یہ گاڑی تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ کی تھی، پولیس نے انہیں حراست میں لےلیا۔

ادھر جسٹس قاضی فائزعیسٰی کا کہنا ہےکہ وہ روزانہ پیدل سپریم کورٹ آتے ہیں ،کسی کی گرفتاری کا حکم نہیں دیا تھا، وہ راہ چلتے نہیں بلکہ عدالت میں حکم دیتے ہیں ۔

جسٹس قاضی فائزعیسٰی کا کہنا ہےکہ صبح پارلیمنٹ کےسامنے مشکوک گاڑی آئی، معلوم نہیں تھا کہ گاڑ ی میں کون تھا ، پولیس سے گاڑی سے متعلق پوچھا تھا، گاڑی میں بیٹھے شخص نےسخت زبان استعمال کی اورگاڑی پارلیمنٹ میں لےگیا، پارلیمنٹ کے گیٹ پر موجود پولیس اہلکاروں کو گاڑی چیک کرنے کا کہا کہ گاڑی نے پارلیمنٹ سے واپس آکر پھر ان کا راستہ روکا اور گاڑی میں موجود نامعلوم شخص نے ان کو پھربرا بھلا کہا لیکن وہ خاموش رہے ۔

دوسری جانب  تھانہ سیکرٹریٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی مداخلت پر ایم این اے اکرم چیمہ کو رہا کر دیا، تاہم ان کی گاڑی اب بھی پولیس کی تحویل میں ہے۔

مزید خبریں :