15 فروری ، 2012
لاہور…سینئرڈاکٹروں کی معطلی کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث ہزاروں مریض بے یارو مددگار پڑے رہے صرف پی آئی سی میں دو سو سے زائد آپریشن ملتوی کئے گئے۔ ڈاکٹروں کی ہڑتال کیخلاف لاہور ہائی کورٹ میں رٹ بھی دائر کر دی گئی ہے۔جبکہ ڈاکٹروں نے مطالبات تسلیم نہ کئے جانے اور کارروائی کی صورت میں مستعفی ہونے کی دھمکی دی ہے۔ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی خراب دواوٴں نے ری ایکشن دکھایا تو درجنوں مریض زندگی کی بازی ہار گئے۔ حکومت نے نااہلی پر اسپتال کے چیف ایگزیکٹو، ایم ایس اور ڈی ایم ایس کو معطل کر دیا۔ ابھی ری ایکشن کے معاملات کی چھان بین جاری ہے، کیس بھی عدالت میں ہے لیکن ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال کر دی۔پی آئی سی کے آوٴٹ ڈور اور ان ڈور میں کام بند کر دیا۔ ہزاروں مریضوں کی زندگی داوٴ پر لگ گئی۔ لیکن ڈاکٹر مریضوں کو دیکھنے کے بجائے کمروں میں بیٹھے رہے۔پی آئی سی کی دواوٴں کے ری ایکشن نے پہلے ہی لوگوں کے رونگھٹے کھڑے کر رکھے تھے اب ہڑتال سے جان کے لالے پڑ گئے ہیں۔ صدر ینگ ڈاکٹرزپی آئی سی،ڈاکٹر عامر بندیشہ کا کہنا ہے کہ وہ ینگ ڈاکٹرز معطل سینئر ڈاکٹروں کی فوری بحالی چاہتے ہیں، انہوں نے اپنے اس مطالبے کی منظوری تک سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کا علاج نہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ ینگ ڈاکٹر مریضوں کو یرغمال نہ بنائیں، معطل ڈاکٹروں کا فیصلہ جوڈیشل انکوائری کے بعد کیا جائے گا۔ادھر لاہور ہائی کورٹ میں ینگ ڈاکٹروں کی پی آئی سی کے معاملے پر ہڑتال کوچیلنج کر دیا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ہڑتال سے مریضوں اور عام شہریوں کے بنیادی حقوق بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ عدالت ینگ ڈاکٹرز کے لائسنس معطل کرنے کا حکم دے۔