Time 21 فروری ، 2022
پاکستان

کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کنٹرول کرنے کیلئے ٹارگٹڈ آپریشن کرانے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اسٹریٹ کرائمز کو کنٹرول کرنے کیلئے ٹارگٹڈ آپریشن کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ہر علاقے کے ایس ایچ او کو پرفارمنس بہتر بنانے کیلئے 15 دن کی مہلت دی اور کہا کہ ایس ایچ او کو اپنے علاقے کا پتا ہوتا ہے کہ کون اسٹریٹ کرمنلز ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ جو ایس ایچ او کرائم کنٹرول نہیں کر پار ہا اسے فارغ کریں، پولیس جو بھی اقدامات کریں مجھے فوری بہتری چاہیے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے جیل میں بھی آپریشن کرانے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ جیل سے کچھ گینگ آپریٹ ہوتی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ پولیس ہر ضلع میں رینجرز کی مدد سے ٹارگٹڈ آپریشن کرے۔

ان کا کہنا تھاکہ شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں، پولیس اور رینجرز سڑکوں پر نظر نہیں آتی، کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں بالکل برداشت نہیں اور شہر کے غیر اعلانیہ دورے بھی کروں گا۔

خیال رہے کہ ہزاروں پولیس اہلکاروں کی نفری ہونے کے باوجود کراچی اسٹریٹ کرمنلز کیلئے جنت بن گیا۔ رواں سال کے صرف ڈیڑھ ماہ میں ڈکیتی اور لوٹ مار کے دوران عام شہریوں اور پولیس اہلکار سمیت 14 افراد جان سے گئے جبکہ 80 افراد زخمی ہوئے۔

شہر میں یومیہ 145 شہری موٹرسائیکلوں سے محروم بھی کیے جارہے ہیں۔

اعدادو شمار کے مطابق رواں سال کے ڈیڑھ ماہ میں 3 ہزار 845 موبائل فونز سے شہریوں کو محروم کیا گیا اور اسلحہ کے زورپر 672 موٹرسائیکلیں اور 20گاڑیاں بھی چھین لی گئیں جبکہ شہریوں کی 6ہزار 87 موٹرسائیکلیں اور 296گاڑیاں چوری بھی ہوئیں۔

مزید خبریں :