10 مارچ ، 2022
وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں پنجاب اسمبلی کے ارکان سے ملاقات کی اور ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں مسلم لیگ ن کے 6 ارکان اسمبلی بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا اور مزید ارکان کی حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عدم اعتماد سے پہلے اسلام آباد میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپوزیشن قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر 172 ووٹ پورے کر جائے تو مجھ سے کمزور کوئی نہیں ہوگا، اس وقت اپنی توجہ صرف اسلام آباد پر رکھیں۔
وزیراعظم عمران خان کی گورنر و وزیراعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزراءکی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ملاقات میں شرکاء سے کہا کہ کچھ نہیں ہونے جا رہا،کیوں گھبرائے ہوئے ہو؟ وزیر اعظم کے مخاطب کرنے کے انداز پر شرکا مسکرا اٹھے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وزیر اعلیٰ،گورنر اور صوبائی وزرا کو تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے پر توجہ مرکوز رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ گورنر، وزیر اعلیٰ اراکین قومی اسمبلی سے رابطے بڑھائیں، مل کر کام کریں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی کی جائز شکایات دور کرنےکی بھی ہدایت کی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پارٹی اور میں آپ کے ساتھ ہوں، بغیر خوف کے کام کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب کے معاملات مشاورت سے بعد میں دیکھیں گے۔
خیال رہے کہ وفاق میں اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرچکی ہیں جبکہ پنجاب میں بزدار حکومت کیخلاف تحریک انصاف کا جہانگیر ترین اور علیم خان گروپ متحرک ہے۔
عمران خان کو وفاق اور پنجاب دونوں محاذ پر حکومت بچانے کا چیلنج درپیش ہے جس کے لیے وہ ان دنوں کافی متحرک ہیں اور سیاسی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔