02 اپریل ، 2022
لاہورکی عدالت نے شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی حکومتی درخواست پر سماعت کے بعد تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
لاہور کی اسپیشل عدالت سینٹرل کے جج نے شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کے لیے ایف آئی اے کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی جس میں ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ شہباز شریف عبوری ضمانت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں بلاجواز توسیع کی لہٰذا درخواست مسترد کی جائے۔
عدالت نے درخواست پر سماعت کے دوران ایف آئی اے کے وکیل سے وکالت نامہ مانگا۔
ایف آئی اے کی درخواست پر جج کا کہنا تھا کہ عدالت نے پچھلی سماعت پر شہباز شریف کو خود حاضری معافی دی تھی کیونکہ وہ پیش نہیں ہوئے جس پر ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ ضمانت کے لیے ملزم کو خود پیش ہونا ہوتا ہے، عدالت چاہے تو اس فیصلے کو درست کرسکتی ہے۔
اس پر جج نے کہا کہ عدالت ایک حکم دے چکی ہے وہ غلط ہے یہ صحیح، اب ایف آئی اے جو چاہتا ہے چاہے، وہ ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرسکتا ہے، یہاں کیوں درخواست دائر کی گئی ہے؟
عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر اپوزیشن لیڈر کو 4 اپریل کے لیے نوٹس جاری کردیا۔
بعد ازاں عدالت نے تحریری حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کا مؤقف سنے بغیر ضمانت منسوخی پر حکم جاری کرنا مناسب نہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ عدالت شہباز شریف کو 4 اپریل کیلئے نوٹس جاری کرتی ہے، ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت عبوری ضمانت کیساتھ ہی کیجائے گی۔