سائنسدان مردہ آنکھوں کو 5 گھنٹے بعد زندہ کرنے میں کامیاب

ماہرین عطیہ کردہ قرینے میں اہم خلیات کو پھر سے زندہ کرنے میں کامیاب ہوئے / شٹر اسٹاک فوٹو
ماہرین عطیہ کردہ قرینے میں اہم خلیات کو پھر سے زندہ کرنے میں کامیاب ہوئے / شٹر اسٹاک فوٹو

سائنسدان عطیہ کردہ آنکھوں میں روشنی کو محسوس کرنے والے خلیات کو زندہ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

ہمارے جسم میں مرکزی اعصابی نظام کے اربوں نیورونز برقی سگنلز کے ذریعے تفصیلات بھیج رہے ہوتے ہیں ، اسی طرح آنکھوں میں خاص نیورونز ہوتے ہیں جن کو فوٹو ریسیپٹرز کہا جاتا ہے جو روشنی کو محسوس کرتے ہیں۔

یوٹاہ یونیورسٹی کے جان اے موران آئی سینٹر کے ماہرین فوٹو ریسیپٹر خلیات کو جگانے میں کامیاب رہے۔

یہ خلیا ت پردہ چشم کا حصہ اور ہماری بینائی کے لیے اہم ہوتے ہیں کیونکہ یہ کسی منظر کی تفصیلات اور رنگ دیکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

سائنسدانوں نے ایک ڈونر کی موت کے 5 گھنٹے بعد آنکھوں کو حاصل کیا اور ان خلیات کو دوبارہ زندہ کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

ابتدائی تجربات میں فوٹوریسیپٹرز خلیات کو دوبارہ جگانے میں کامیابی تو ملی تھی مگر پردہ چشم کے دیگر خلیات سے رابطے کی صلاحیت برقرار نہیں رہی تھی۔

تحقیقی ٹیم نے شناخت کیا کہ موت کے بعد آکسیجن کی محرومی خلیات کے درمیان تعلق ختم ہونے کا باعث بننے والا اہم ترین عنصر ہے۔

اس رکاوٹ پر قابو پانے کے لیے آنکھوں کا عطیہ کرنے والے ایک ڈونر کی موت کے 20 منٹ کے اندر آنکھوں کو حاصل کیا گیا اور ان کو آکسیجن اور دیگر اجزا کی فراہمی کے لیے خصوصی ٹرانسپورٹیشن یونٹ تیار کیا۔

انہوں نے ایک ڈیوائس بھی تیار کی جو پردہ چشم کو متحرک کرنے اور خلیات کے لیے برقی سرگرمی کی جانچ پڑتال کرسکے اور اس طرح تحقیقی ٹیم وہ مخصوص برقی سگنل (بی ویو)بحال کرنے میں کامیاب ہوگئی جو زندہ آنکھوں میں پایا جاتا ہے۔

محققین کے مطابق یہ پہلی بار تھا جب موت کے بعد انسانی آنکھوں کے مرکزی پردہ چشم میں بی ویو کو ریکارڈ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم آنکھوں کے خلیات کو ایک دوسرے سے بات کرنے کے قابل بنانے میں بھی کامیاب ہوئے بالکل اسی طرح جیسے زندہ آنکھوں میں بینائی کے لیے ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس پیشرفت سے مختلف امراض کے بارے میں زیادہ بہتر سمجھنے میں مدد مل سکے گی جبکہ دماغ اور بینائی سے متعلق تحقیق کو بدلنا ممکن ہوگا۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے نیچر میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :