06 جولائی ، 2022
کراچی: انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام نبی میمن کے محکمہ پولیس میں مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے اہلکار و افسران کوعہدوں سے ہٹانے کے حکم کے باوجود تمام اہلکار و افسران عہدوں پر براجمان ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ نے محکمہ پولیس میں مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے اہلکار و افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم دیا تھا ان افسران میں کچھ ایسے افسران بھی شامل ہیں جن کو سپریم کورٹ نے برطرف کرنے کا حکم دیا تھا۔
غلام نبی میمن کرمنل ریکارڈ رکھنے والے پولیس افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم جاری کرنے والے سندھ پولیس کے پہلے سربراہ نہیں ہیں۔
2017 اور 2018 میں بھی سپریم کورٹ کے حکم پر اس وقت کے آئی جی سندھ نے 130 پولیس افسران کو جبری برطرف کرنے کے علاوہ 19 اعلیٰ پولیس افسران کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کیے گئےتھے تاہم کرمنل ریکارڈ کے حامل ان افسران کی بڑی تعداد انکوائریز ختم کرانے کے بعد آج بھی مختلف عہدوں پر تعینات ہے۔
سندھ پولیس کے سربراہ کے احکامات کے باوجود سیاسی بنیادوں پر آج بھی حیدرآباد کے 63 ، جامشورو کے 62، مٹیاری کے 67 اور ٹنڈوالہیار کے 22 پولیس افسران تاحال عہدوں پر تعینات ہیں۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئےڈی آئی جی حیدرآباد پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ ان افسران کے خلاف انکوائری جاری ہے۔