پاکستان
Time 16 جولائی ، 2022

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں کروڑوں روپے کی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف

فوٹو فائل
فوٹو فائل

پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کروڑوں روپے کی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

محکمہ صحت کو پیش کی گئی  آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ آئی سی یو الاؤنس کی مد میں ایک کروڑ سے زیادہ غیرمجاز ادائیگی کی گئی جبکہ ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس اور نان پریکٹسنگ الاؤنس کے باوجود عملے کو آئی سی یو الاؤنس دیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ صحت سہولت کارڈ کے پیسے اسپتال کے اکاؤنٹ میں نہیں رکھے گئے، مزید فنڈز لینے کے لیے 24کروڑ 55 لاکھ کی رقم حکومت سے چھپائی گئی۔

اس کے علاوہ ادویات اور مشینری کی خریداری کی مد میں 3کروڑ سے زیادہ کا نقصان ہوا، اسپتال انتظامیہ نے ادویات اپنے من پسند سپلائرز سے خریدیں، آئی سی یو کا ایک وینٹی لیٹر 25لاکھ کے بجائے 29 لاکھ میں خریدا گیا، اینستھیزیا الاؤنس کی مد میں 50 لاکھ روپے سے زیادہ ادائیگی کی گئی۔

آڈیٹرجنرل کی رپورٹ کے مطابق اسپتال بلڈنگ میں رہائش پذیر افراد سے بجلی کی مد میں کوئی رقم وصول نہیں کی گئی جس کے باعث بجلی کی مد میں اسپتال کو 30کروڑ سے زائد نقصان اٹھانا پڑا، اسپتال کے تعمیراتی کام کے لیے کوئی پی سی ون نہیں بنایا گیا۔

ڈائریکٹر حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کی وضاحت

دوسری جانب حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر شہزاد اکبر خان نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آڈٹ پیرا میں لگائےگئے اعتراضات کا جواب دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کام میں کوئی بے قاعدگی نہیں ہوئی، ہمارے تمام اکاؤنٹ محکمہ فنانس کے پاس رجسٹرڈ ہیں، اسپتال بورڈ مجاز ہے اس لیے اس نے آئی سی یو کے عملے کو پیسے دینے کی منظوری دی۔

شہزاد اکبر خان  نے کہا کہ صحت سہولت کارڈ کی رقم اسپتال کے دیگر اکاؤنٹس میں نہیں رکھی جا سکتی۔

مزید خبریں :