Time 20 جولائی ، 2022
صحت و سائنس

کورونا سے صحتیاب مریضوں کے جوڑوں اور پٹھوں میں درد کی شکایات بڑھ گئیں

کورونا کی وبا کے دوران صحت یاب ہو جانے والے افراد میں جوڑوں اور پٹھوں کے درد کی شکایات میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے اور کئی مریض 6 مہینے سے 1 سال تک شدید درد کی شکایت کرتے رہے ہیں: ماہرین — فوٹو: فائل
کورونا کی وبا کے دوران صحت یاب ہو جانے والے افراد میں جوڑوں اور پٹھوں کے درد کی شکایات میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے اور کئی مریض 6 مہینے سے 1 سال تک شدید درد کی شکایت کرتے رہے ہیں: ماہرین — فوٹو: فائل

کورونا سے صحت یابی کے بعد مریضوں کی ایک بڑی تعداد جوڑوں اور پٹھوں کے درد کا شکار ہو رہی ہے اور یہ شکایات چھ مہینے سے ایک سال تک جاری رہ سکتی ہیں۔

کراچی میں پاک امریکن آرتھرائٹس سینٹر کے قیام کی افتتاحی تقریب میں خطاب کے دوران پاک امریکن آرتھرائٹس سینٹر کی مینیجنگ ڈائریکٹر ھیوماٹولوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر صالحہ اسحاق کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبا کے دوران صحت یاب ہو جانے والے افراد میں جوڑوں اور پٹھوں کے درد کی شکایات میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے اور کئی مریض 6 مہینے سے 1 سال تک شدید درد کی شکایت کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ کراچی میں تباہ حال سڑکوں پر موٹر سائیکلوں اور رکشوں میں روزانہ سفر بھی لوگوں میں کمر درد کے ساتھ ساتھ جوڑوں اور پٹھوں میں درد کا سبب بن رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تقریبا تین فیصد آبادی آرتھرائٹس کے مرض کا شکار ہے، بدقسمتی سے نوے فیصد مریض کسی صحیح معالج تک پہنچ نہیں پاتے اور برسوں پین کلر ادویات استعمال کرنے کے باوجود اپنے جوڑوں اور دیگر اعضا سے محروم ہوجاتے ہیں۔

ڈاکٹر صالحہ اسحاق کا کہنا تھا کہ ھیوماٹولوجی نسبتاً ایک نئی اسپیشلٹی ہے جس کے ماہرین کی تعداد نہایت کم ہے مگر اب کراچی میں پاک امریکن آرتھرائٹس سینٹر کے قیام کے بعد کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے افراد تربیت یافتہ ماہرین سے علاج معالجے کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔

پاکستان کی تقریبا تین فیصد آبادی آرتھرائٹس کے مرض کا شکار ہے، بدقسمتی سے نوے فیصد مریض کسی صحیح معالج تک پہنچ نہیں پاتے:ڈاکٹر صالحہ اسحاق — فوٹو: جیو نیوز
پاکستان کی تقریبا تین فیصد آبادی آرتھرائٹس کے مرض کا شکار ہے، بدقسمتی سے نوے فیصد مریض کسی صحیح معالج تک پہنچ نہیں پاتے:ڈاکٹر صالحہ اسحاق — فوٹو: جیو نیوز

ان کا کہنا تھا کہ جوڑوں اور پٹھوں کے امراض خاص طور پر آرتھرائٹس کے مرض کی ادویات بہت مہنگی ہیں، ایسے مریضوں کو چاہیے کہ وہ تربیت یافتہ ماہرین سے رابطہ کریں تاکہ جلد تشخیص کے ساتھ ساتھ ان کا جلد علاج شروع ہو سکے اور وہ اپنے تکالیف سے نجات پا سکیں۔

ڈاکٹر بابر سعید خان کا کہنا تھا کہ عہد میڈیکل سینٹر کی تمام شاخوں پر جوڑوں اور پٹھوں کے علاج کے ماہرین میسر ہوں گے جب کہ آنے والے دنوں میں ان سینٹرز کی تعداد بڑھا کر پورے پاکستان میں ان امراض کا علاج فراہم کیا جائے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیاقت نیشنل اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر طاہرہ پروین کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جنہیں کام کے دوران جوڑوں میں درد محسوس ہوتا ہے جو کہ آرام کرنے کے دوران مزید بڑھ جائے، ایسے مریضوں کو جوڑوں اور ہڈیوں کے درد کے ماہرین یا رھیوماٹولوجسٹس سے فوری طور پر رابطہ کرنا چاہیئے۔

اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے وابستہ ماہر ڈاکٹر تابع رسول اور دیگر ماہرین نے بھی خطاب کیا۔

خیال رہے کہ پاک امریکن آرتھرائٹس سینٹر پاکستان کے نامور جوڑوں اور پٹھوں کے ماہرین اور عہد میڈیکل سینٹر کے مابین ایک مفاہمتی یاداشت کے تحت قائم کیا گیا ہے، معاہدے کے تحت پاک امریکن آرتھرائیٹس سینٹر سے وابستہ ماہرین عہد میڈیکل سینٹر کی کراچی میں قائم تمام 20 شاخوں میں جوڑوں اور پٹھوں کے درد کے مریضوں کو معیاری علاج معالجے کی سہولیات فراہم کریں گے۔

مزید خبریں :