03 اگست ، 2022
کراچی: گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے دستی بم دھماکے کی تحقیقات میں انکشافات سامنے آئے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق گارڈن دھماکے کے حوالے سے بی ڈی ایس نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی جس میں بتایا گیا ہےکہ پھٹنے والا دستی بم روسی ساختہ تھا، یہ دونوں بم اسلحہ خانے سے نہیں بلکہ کہیں اور سے وہاں لائے گئے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کے مطابق دھماکا غیر ملکی ساختہ گرنیڈ پھٹنے سے ہوا، گارڈن پولیس ہیڈکوارٹر کا اسلحہ خانہ صرف سرکاری اسلحہ رکھنے کیلئے استعمال ہوتا ہے لیکن اسلحہ خانے کے ریکارڈ میں یہ 2 گرنیڈ نکالے جانے کی کوئی انٹری موجود نہیں ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق اس امر کی تحقیقات بھی جاری ہیں کہ ہینڈ گرنیڈ میں ڈیٹو کیوں لگا ہوا تھا، اسلحہ خانے میں سرکاری گرنیڈ، راکٹ، کلاشنکوف اور گولہ بارودکھا جاتا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہےکہ اسلحہ خانے میں موجود سرکاری ہینڈ گرنیڈز کی تعداد پوری ہے، پھٹنے والا گرنیڈ روسی ساختہ تھا جس کی سرکاری اسلحہ خانے کے قریب موجودگی سوالیہ نشان ہے، اسلحہ خانہ کیس پراپرٹی رکھنے کیلئے استعمال نہیں کیا جاتا، اس میں موچی کی دکان پر گھسائی کرنے والا گرینڈر بھی موجود تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ سے ایک اور روسی ساختہ گرنیڈ بھی ملا جب کہ یہ ہینڈ گرنیڈاسلحہ خانے کے باہر موچی کی دکان پر پھٹا۔