ملک ڈیفالٹ ہوجائے تو کیا کچھ ہوسکتا ہے؟ لبنان کی مثال سے سمجھیے

خاکم بدہن مگر پاکستان وقت پر اپنی عالمی ادائیگیاں نہیں کرتا تو یہ ڈیفالٹ (دیوالیہ) ہوجائے گا جس کے بعد پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال سمجھنے کیلئے لبنان کے مارچ 2020 میں ہوئے ڈیفالٹ کے بعد کی صورتحال پر نظر ڈالتے ہیں— فوٹو: فائل
خاکم بدہن مگر پاکستان وقت پر اپنی عالمی ادائیگیاں نہیں کرتا تو یہ ڈیفالٹ (دیوالیہ) ہوجائے گا جس کے بعد پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال سمجھنے کیلئے لبنان کے مارچ 2020 میں ہوئے ڈیفالٹ کے بعد کی صورتحال پر نظر ڈالتے ہیں— فوٹو: فائل

پاکستان اپنی عالمی ادائیگیوں کی پاس داری کرے اس کیلئے فنڈنگ کا حصول ضروری ہے اور فنڈنگ کے تالے کی چابی عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام ہے۔

خاکم بدہن مگر پاکستان وقت پر اپنی عالمی ادائیگیاں نہیں کرتا تو یہ ڈیفالٹ (دیوالیہ) ہوجائے گا جس کے بعد پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال سمجھنے کیلئے لبنان کے مارچ 2020 میں ہوئے ڈیفالٹ کے بعد کی صورتحال پر نظر ڈالتے ہیں۔

لبنان کو 2020 کے مارچ میں ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی یورو بانڈز ادائیگی کرنا تھی لیکن لبنان ڈیفالٹ کرگیا۔ اس کے عالمی بانڈز کی ریٹنگ دو درجے کم ہوگئی، وہ سرمایہ کاری کا معیار برقرار نہ رکھ سکی اور جنک ہوگئی۔

ڈیفالٹ کی سے لبنانی پاؤنڈ نوے فیصد گرچکا ہے اور کھانے پینے کی اشیاء 550 فیصد مہنگی ہوچکی ہیں۔ لبنان کے پاس ڈالرکی قلت ہے اس لیے درآمدات کم ہوئی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہاں خوراک اور ایندھن کی قلت ہے۔

ڈیفالٹ کے بعد لبنانی معاشرے میں بے یقینی بڑھی ہے ، حکومت کے خلاف احتجاج معمول بن گئے ہیں، لبنان کے ہر 10 افراد میں سے 8 غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

لبنان کے ہر 10 افراد میں سے 7 افراد قرض لے کر زندگی گزار رہے ہیں، ہر 10 افراد میں 4 گھریلو سامان بیچ کر خوراک خرید رہے ہیں۔

لبنان میں ہر 10 گھرانوں میں سے 3 گھرانوں نے اپنے تعلیمی اخراجات کم کیے ہیں، وہاں ماہانہ کم از کم اجرت 450 ڈالر سے کم ہوکر 67 ڈالر ہوگی ہے۔

لبنانی فوج کی تنخواہ 800 ڈالر سے کم ہوکر 100 ڈالر ماہانہ ہوگئی ہے۔

پاکستان ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے فنڈز جمع کررہا ہے۔ ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے حکومت نے اخراجات اور  درآمدات بھی کم کیں ہیں تاہم آئی ایم ایف کی فنڈنگ اس میں سب سے اہم ہے جس کا فیصلہ جل ہوجائے گا۔ 

مزید خبریں :