16 نومبر ، 2022
اقوام متحدہ نے گزشتہ ماہ خبردار کیا تھا کہ امیر ممالک کی جانب سے مہنگائی سے مقابلے کے لیے شرح سود میں اضافے اور کفایت شعاری کے منصوبوں سے عالمی کساد بازاری کا خطرہ بڑھ رہا ہے جس سے ترقی پذیر ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔
تاہم کساد بازاری سے بچنے کے لیے دنیا بھر میں مشہور امریکا کی ای کامرس کمپنی ایمازون کے بانی جیف بیزوس نے امریکی شہریوں کو کچھ مشورے دیے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے جیف بیزوس نے امریکی شہریوں سے کہا کہ وہ نئی کاریں اور ٹی وی نہ خریدیں کیونکہ ملکی معیشت کو کساد بازاری کا سامنا ہے۔
انہوں نے کسادبازاری سے بچنے کے لیے امریکی شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ مہنگی چیزیں نہ خریدیں اور وہ پیسے اپنے برے وقت کے لیے سنبھال کر رکھیں۔
جیف بیزوس کا کہنا تھا کہ اندازہ نہیں لگایا جاسکتا کہ کساد بازاری کب تک رہے گی لیکن اگر یہ کافی دیر تک جاری رہی تو ملک کی معیشت بیٹھ جائے گی۔
یاد رہے کہ جیف بیزوس نے اپنی دولت کا زیادہ تر حصہ فلاحی کاموں کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جیف بیزوس نے بتایا کہ وہ دولت کے بڑے حصے کو موسمیاتی بحران سے لڑنے اور انسانیت کو متحد کرنے والے افراد کی معاونت کے لیے وقف کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق امریکا میں مہنگائی کے پریشان شہریوں نے ضروریات زندگی پوری کرنے کے لیے بڑی تعداد میں بینکوں سے سود پر قرضے لینا شروع کردیے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ ایمازون تقریباً 10 ہزار ملازمین کو برطرف کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ برطرفیاں ایمازون کے الیکسا جیسے آلات، ریٹیل اور ہیومن ریسورس کے شعبوں میں کی جائیں گی۔
یہ ایمازون کی جانب سے ملازمتوں میں سب سے بڑی کٹوتی ہوگی۔
اس سےقبل ٹوئٹر نے بھی مزید ہزاروں ملازمین کو ملازمت سے نکال دیا ہے۔سی این بی سی کی رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر کے 4400 سے 5500 کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کردیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کرسمس سے پہلے اتنے بڑے پیمانے پر نوکریوں کے خاتمے سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی معیشت کی سست رفتاری کی وجہ سے کامیاب کاروباری ادارے بھی دباؤ کا شکار ہیں۔